کراچی میں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے تصادم پر گورنر سندھ محمد زبیر نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کا امن بڑی قربانیوں اور کوششوں کے بعد بحال ہواہے، سیاسی جماعتیں اسے قائم رکھنے کیلئے تدبر کا مظاہرہ کریں، جلسے کے نام پر سانحہ بارہ مئی کا ٹریلر نہ چلائیں۔
گورنر سندھ نے یہ بھی کہا کہ گرین بس منصوبے کے تمام اسٹیشن جون کے آخر تک مکمل ہوجائیں گے تاہم بسوں کی خریداری میں تاخیر صوبائی حکومت کی طرف سے ہورہی ہے۔
کراچی میں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کی پنجہ آزمائی گورنر سندھ کو بھی پسند نہ آئی، کہتے ہیں کہ شہر کا امن قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کا ثمر ہے، وفاقی حکومت بھی پی ایس ایل فائنل اور دیگر اقدامات کے ذریعے کراچی سمیت پاکستان کا پرامن تاثر جمانے میں مصروف ہے مگر دو دن پہلے حکیم سعید گراؤنڈ میں جو کچھ ہوا، وہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔
گورنر سندھ نے بتایا کہ وفاقی حکومت کراچی میں گرین لائن بس منصوبے کے تمام اسٹیشن مئی یا جون کے آخر تک مکمل کرلے گی، بسوں کی خریداری میں تاخیر سندھ حکومت کی وجہ ہوئی تاہم اُس کے ساتھ حالیہ معاہدے کے بعد امکان ہے کہ کچھ بسیں فوری طور آجائیں گی۔
گورنر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے پورٹ قاسم میں 1320 میگا واٹ کے دو پلانٹ پر کام جاری ہے، کے فور منصوبہ بھی جون کے آخر تک مکمّل ہونا تھا لیکن لینڈ پروکیورمنٹ مسئلہ بنا، کے فور کا سارا پیسا وفاق کی طرف سے جاری ہو چکا ہے اور کراچی پیکج میں سے 4 منصوبے اب تکمیل کے مراحل میں ہیں۔