ادریس حسن لطیف: بھارتی فضائیہ کے پہلے مسلمان سربراہ
بھارت کے سابق ائرچیف ادریس حسن لطیف حیدرآباد میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر94سال تھی۔انہوں نے تقسیم کے بعد پاکستان ائرفورس میں شمولیت کی دعوت قبول نہیں کی تھی اورانڈین ائرفورس کے ساتھ منسلک رہنے کو ترجیح دی تھی۔ریٹائرمنٹ کے بعد وہ فرانس میں بھارت کے سفیر اور مہاراشٹرکے گورنر بھی رہے۔
جون1923ءمیں حیدرآباد میں پیدا ہونے والے ادریس حسن لطیف نے 1942ء میں رائل انڈین ائرفورس میں شمولیت اختیار کی۔امبالہ میں تربیت مکمل کرنے کے بعد انہیں کراچی میں نمبر2 کوسٹل ڈیفنس فلائٹ میں تعنیات کیا گیا۔بعدازاں مدراس اوربرما میں انہوں نے اسکوارڈن لیڈراصغرخان اور فلائٹ لیفٹینینٹ نورخان کی قیادت میں کام کیا۔نورخان اور اصغر خان بعد میں پاکستان ائرفورس کے سربراہ مقرر ہوئے۔ادریس حسن لطیف کے دونوں افسران کے ساتھ انتہائی دوستانہ تعلقات تھے۔
1971ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران ادریس حسن لطیف بھارت کے ائروائس مارشل کے عہدے پر فائز تھے۔بھارتی فضائیہ کو جدید خطوط پر اُستوار کرنے اور رُوس اور دیگر ممالک سے نئے لڑاکا طیاروں کی خریداری میں اُن کا کلیدی کردار رہا ہے۔
تقسیم کے وقت ایک مسلمان آفیسر کے طور پر ادریس حسن لطیف کے پاس چوائس تھی کہ وہ بھارت یا پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں۔نورخان اور اصغرخان نے جب پاکستان ائرفورس کو ترجیح دی تو ادریس حسن لطیف کو بھی پیش کش کی وہ بھی پاکستان ائرفورس کا حصہ بن جائیں تاہم ادریس حسن لطیف کا کہنا تھا کہ مذہب اور وطن کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے انڈین ائر فورس کو ترجیح دی اور 31اگست 1978ء کو پہلے مسلمان ائرچیف مقررہوئےاور 1981ء میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔