ملک میں مذہب بیزارحکومت رائج ہے، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علماء اسلام ف کے امیر اور متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں مذہب بیزارحکومت رائج ہے، مضبوط نظام حکومت کےبغیر نظام نہیں چل سکتا ہےجبکہ پاکستان کی سیاست اور پارلیمنٹ بین الاقوامی دبائو میں ہے۔
مردان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں کچھ پتا نہیں کہ حکومت کس کی ہے، جو اپنے آپ کو حکمران کہتے ہیں وہ روزانہ عدالتوں میں کھڑے ہوتے ہیں جبکہ حقیقی معنوں میں ادارے حکمران بن گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ایجنٹ ایسےہی نہیں کہتےاور ساتھ ہی مغرب کےایجنڈے کوبھی پاکستان میں نافذ نہیں ہونےدیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کل پاکستان میں کہا جاتا ہے کہ یہ چور ہے وہ چور ہے جبکہ ملک سے کرپشن ختم کرنے کا آسان فارمولا یہ ہے کہ حکومت کو متحدہ مجلس عمل کے حوالے کردیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بندوق اور تلوار کی جگہ ووٹ نے لے لی ہے،اپنے ووٹ کی پرچی کو حق کے لئے استعمال کرو گے تو حق آگے آئے گا۔
مولانا فضل الرحما ن کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی چھتری کے نیچے شام میں انسانیات کا قتل عام ہورہا ہے جبکہ اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق خوداریت نہیں دے سکا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ قوموں کی آذادی چھین رہا ہے، امن کے نام پر انسانیت کا خون کررہا ہے۔
متحدہ مجلس عمل کے صدر نے کہا کہ 13 مئی کو پورے پاکستان سے لوگ مینار پاکستان پر جمع ہوں گے جس میں قوم کو پاکستان کی اساس یاد دلائیں گے اور دنیا کو بتائیں گے کہ قرارداد پاکستان کو کیسے عملی جامہ پہنایا جاتا ہے تاہم مغرب کے ایجنڈے کو پاکستان میں نافذ ہونے نہیں دیا جائے گا۔