ایڈیٹرکاانتخاب

داخلہ اور خارجہ پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت، پاکستان تاریخ کے نازک ترین دو رسے گزررہا ہے :محمود خان اچکزئی

چمن ( صباح نیوز) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی محمودخان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک ترین دو رسے گزررہا ہے،پاکستان کے استحکام کے لئے عوام کے ووٹوں سے منتخب کردہ پارلیمنٹ کو مضبوط اور جمہور کی حکمرانی کے لئے پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنانا ہوگا اس کے بغیر کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے،پاکستان کی داخلہ اور خارجہ پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت ہے ، غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہمارے اکثر ہمسایہ ممالک ہم سے ناراض اور پوری دنیا میں پاکستان تنہائی کا شکارہورہا ہے، اب ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلق قائم رکھنے کے لئے ہمیں عدم مداخلت کی پالیسی اپناناہوگی کیونکہ اگر کسی دوسرے کے گھر میں پتھر پھینکتے ہوں تو ان کی طرف سے پھول پھینکنے کی توقع رکھنا عقل مندی نہیں بلکہ کم عقلی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق دورہ چمن کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمودخان اچکزئی نے کہا کہ افغانستان میں گزشتہ چالیس سالوں سے جنگ جاری ہے اور پورے دنیا نے اس سے میدان جنگ بنادیا ہے،ایٹم بم کو چھوڑ کردنیا کے خطرناک ترین ہتھیاروں کو افغانستان میں استعمال کیا گیا، ہر کسی کو پتہ ہے کہ افغانستان میں کون مداخلت کررہا ہے اور وہاں لڑنے والوں کو اسلحہ اور دیگر مالی مدد کہاں سے مل رہی ہے ؟افغانستان کی تباہی و بربادی کی پور ی دنیا اور خاص کر روس اور امریکہ قرض دار ہے، دونوں نے افغانستان کو تباہ کردیا ۔ محمودخان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں مسائل کو حل کرنا سیاسی حکومتوں کا کام ہے مگریہاں پر تو خفیہ ادارے سیاسی پارٹیوں کو توڑتے ہیں اور مصنوعی وجعلی کو لیڈر بناکر ان کو عوام کے منتخب کردہ عوامی نمائندوں کا نام دیتے ہیں جو لیڈر اپنے علاقے میں کونسلر کی سیٹ نہیں جیت سکتا ہے ان کو سینٹر،رکن پارلیمنٹ اور پھر وزیر بنادیتے ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button