پاکستان

’سیاست میں فوج کا کردار نظرآیا تو سمجھاؤں گا‘

کراچی( نیوزوی او سی)سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جنر ل قمر باجوہ پہلے جنرل ہیں جنہوں نے محسوس کیا کہ افغان بارڈر پر خاردار تار لگانا پڑے گی اور انٹری روکنا پڑے گی۔ اگر مجھے سیاست میں فوج کا کردار نظر آیا تو میں نوازشریف کی طرح محاذ آرائی کرنے کی بجائے اُنہیں ایجوکیٹ کروں گا،قدم بڑھاؤ نوازشریف ہم تمہارے ساتھ نہیں، تحریک انصاف کو پارٹی نہیں مانتا، پیپلزپارٹی میں آنے اور جانیوالوں پر کوئی ٹیکس نہیں ہے، ایسا دِل نہیں رکھتا جو ٹوٹ جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’’ جرگہ‘‘ میں میزبان سلیم صافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، آصف زرداری کا یہ انٹرویو آپ آج رات 10 بجکر 5 منٹ پر جیو نیوز پر دیکھ سکیں گے، پروگرام کے میزبان سلیم صافی کے سوال موجودہ ملٹری قیادت کے رول کو آپ کس طرح دیکھتے ہیں کیونکہ جنرل راحیل شریف کے بارے میں آپ کے critical views تھے کا جواب دیتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں موجودہ آرمی چیف ماضی کے جنرلز کے مقابلے میں کامیاب رہے ہیں حالانکہ
بہت سے جنرلز کو ان سے زیادہ ہوشیا رسمجھا جاتا تھا، یہ پہلے چیف ہیں جنہوں نے افغانستان بارڈر پر خاردار تار لگانے کا احساس کیا اور ان کی انٹری روکنے کی بات کی، ملٹری اسٹیلشمنٹ کی پالیسیاں ماضی والی ہیں تو کیا جنرل قمر باجوہ کی پالیسیوں کو سپورٹ کر تے ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ یہ کچھ لوگ یا آپ کہہ رہے ہیںیا نواز شریف ، ان کا انفارمیشن ٹول، ان کے ٹوئٹر اکائونٹس کہہ رہے ہیں، مجھے اگر ان کا رول نظر بھی آئے گا تو میں محاذ آرائی کی جگہ educateکرنا چاہوں گا۔ آصف علی زرداری کا پاکستان کی بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال اور آئندہ انتخابات کے حوالے سے کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو کچھ لوگ پارٹی مانتے ہیں لیکن ہم نہیں مانتے۔اگر لوگ پیپلزپارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں جا رہے ہیں تو جس طرح پیپلزپارٹی میں آنے والوں پر کوئی ٹیکس نہیں ہے اُسی طرح جانے والوں پر بھی کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ جب اُن سے پوچھا گیا آپ کا دِل کس کے رویے نے توڑا ہے تو اُن کا جواب تھا میں ایسا دِل رکھتا ہی نہیں جو ٹوٹ جائے۔ سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلنے کی خبروں پر بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ میں نے اُس الیکشن میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا ہے۔ سینیٹ چیئرمین ”صادق سنجرانی “ ہیں کیا یہ رضا ربانی کے ساتھ زیادتی نہیں؟۔ اس سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ وہ ”صادق“ ہیں لہٰذا اُن کی ضرورت ہے۔ جب اُنہیں بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے نئے سوشل کونٹریکٹ کی باتیں سامنے آئی ہیں تو جوابا آصف زرداری کا کہنا تھا ”قدم بڑھاؤ نوازشریف ہم تمہارے ساتھ نہیں ہیں“۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button