نقیب اللہ قتل کیس ، جے آئی ٹی نے سابق ایس ایس ملیر راو انوار کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دے دیا
کراچی (نیوز وی او سی آن لائن)سپریم کورٹ کی ہدایت پر تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار احمد کو جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے نقیب اللہ محسود اور 3 دیگر نوجوانوں کو جعلی انکاؤنٹر میں قتل کرنے کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔
نجی ٹی وی ’’ڈان نیوز ‘‘ کے مطابق جے آئی ٹی کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے پولیس افسر راؤ انوار کو معصوم شخص نقیب اللہ محسود کو جعلی انکاؤنٹر میں قتل کرنے کا قصوروار ٹھہرایا ہے۔ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) ڈاکٹر آفتاب پٹھان کی سربراہی میں کام کرنے والی جے آئی ٹی اپنی تحقیقات مکمل کرچکی ہے اور رپورٹ متعلقہ حکام کو جلد جمع کرائی جائے گی۔سپریم کورٹ نے 21 مارچ کو کیس میں نئی ’جے آئی ٹی‘ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے کئی اجلاس ہوئے جن میں راؤ انوار کے بیان قلمبند کیے گئے، اراکین نے ان مقامات کا دورہ بھی کیا جہاں سے نقیب کو اغوا کیا گیا اور شاہ لطیف ٹاؤن میں جہاں اس کا انکاؤنٹر کیا گیا۔سپریم کورٹ کی ہدایت پر جے آئی ٹی بننے کے بعد واقعے کی تحقیقات کرنے والے ایس پی انویسٹی گیشن عابد قائم خانی کا تبادلہ کردیا گیا ،اس کے بعد جے آئی ٹی کی منظوری سے ایس ایس پی سینٹرل ڈاکٹر محمد رضوان احمد کو واقعے کے تین مقدمے کا تحقیقاتی افسر مقرر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ نقیب اللہ کو 13 جنوری کو ایس ایس پی راؤ انوار کی جانب سے مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا۔پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ شاہ لطیف ٹاؤن کے عثمان خاص خیلی گوٹھ میں مقابلے کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے ہیں، جن کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔