نارتھ کراچی سیکٹر 11 اے میں نامعلوم افراد نے مرکزی شاہراہ پر چاک سے مذہبی نام لکھ کر منافرت پھیلانے کی کوشش کی، مشتعل افراد کی ہنگامہ آرائی کے بعد اب صورت حال معمول پر آگئی ہے۔ ایس ایس پی سینٹرل ڈاکٹر رضوان خان کے مطابق مذہبی مذہبی منافرت پھیلانے کا مقدمہ درج کرکے آج سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کو تلاش کیا جائے گا۔
ڈاکٹر رضوان خان کے مطابق گزشتہ نصف شب کو ایک بجے نامعلوم شخص یا اشخاص نے نارتھ کراچی سیکٹر اے میں ناگن چورنگی سے سرجانی ٹاؤن جانے والی مرکزی شارع عثمان پر چاک سے مذہبی نام لکھ کر بے حرمتی کی جس سے علاقہ مکینوں میں اشتعال پھیل گیا۔ پولیس کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد اس مقام پر جمع ہوگئی اور انہوں نے احتجاج شروع کر دیا ۔
مشتعل افراد کی ہنگامہ آرائی کے دوران ایک گاڑی میں سوار خاندان وہاں پہنچا تو مشتعل افراد نے غلط فہمی کی بنا پر گاڑی میں سوار خاندان کو سڑک پر گھیرے میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق ہجوم میں گھر جانے والے گاڑی سوار شخص نے بوکھلا کر ہوائی فائرنگ کردی، جس سے ہجوم میں بھگدڑ مچ گئی، گاڑی میں سوار شہری وہاں سے تیزی سے فرار ہوا تو بعض افراد نے اس کا پیچھا کرنا شروع کر دیااور اسی علاقے میں اس کے گھر تک جا پہنچے اور گھر پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔
ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے مطابق اس دوران پولیس بھی وہاں پہنچ گئی جس نے شہریوں کو پرامن طور پر منتشر کردیا۔ پولیس کے مطابق مذکورہ خاندان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں، بوکھلا جانے پر شہریوں کو غلط فہمی ہوئی اور شہری نے خوفزدہ ہوکر فائرنگ کی۔ ڈاکٹر رضوان کے مطابق خوفزدہ خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کے گھر پر پولیس کی نفری تعینات کردی گئی ہے۔
پولیس نے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کرنے والے شخص کے خلاف سرسید ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ مذہبی بے حرمتی میں ملوث ملزم کی تلاش میں علاقے میں نصب کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج سے مدد لی جائے گی۔