عدالت نے کسی کو سزادی، کسی کو چھوڑ دیا، کسی مخصوص شخص کو نشانہ بنانا درست نہیں، صدر ممنون
اسلام آباد (نیوز وی او سی) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ضروری نہیں کہ بیرون ممالک میں پڑی ہوئی تمام دولت لوٹی ہوئی ہو،سیکڑوں ہزاروں پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادیں ہیں لیکن کسی ایک شخصیت کو ٹارگٹ کرنا مناسب نہیں ہے، احتساب سب کا ہونا چاہئے، کسی کو توہین عدالت میں معافی مل جاتی ہے اور کسی کو سزا، یہ درست نہیں ہے، تمام سیاسی قیادت پختہ اور وفاقی سوچ رکھتی ہے، سب کو معلوم ہے کہ ملک کا مفاد ۜکس بات میں ہے اور نقصان کس بات میں ہے، میں چاہوں بھی تو تمام قیادت کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا نہیں کر سکتا، تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں تو کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہو گا، انتخابات بروقت ہوتے دیکھ رہا ہوں۔ پاسپورٹ آفس کے دورے پر میڈیا سے گفتگو میں صدر ممنون حسین نے کہا کہ رقم باہر لے جانا کوئی جرم نہیں ہے، دیکھنا یہ ہے کہ رقم کس طریقہ سے باہر گئی، کہیں اس مقصد کیلئے غیرقانونی طریقہ تو استعمال نہیں کیا گیا۔ ملک میں محاذآرائی، اداروں کے درمیان لڑائی کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ
کوئی مسئلہ نہیں ہے بشرطیکہ تمام ادارے اپنی آئینی وقانونی حدود میں رہ کر کام کریں، لیڈرشپ اور اداروں کے درمیان محاذآرائی سے ملکی ترقی متاثر ہوتی ہے، موجودہ صورتحال بالخصوص جب سی پیک منصوبہ چل رہا ہے، شخصیات اور اداروں کے درمیان محاذآرائی نقصان دہ ہے، تمام سیاسی جماعتیں پختہ اور وفاق کی سوچ کی حامل ہیں، انہیں بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا، ملک اور قوم کے مفاد سے سب واقف ہیں، لیڈرشپ بچے نہیں کہ انہیں سمجھایا جائے، ایسا ماحول پیدا نہ کیا جائے جس سے سی پیک جیسا منصوبہ متاثر ہو۔