شہر شہرکالم,انٹرویوگوجرانوالا’’کنٹری بیورو‘‘۔

خصوصی گفتگو: ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئیر (ر) مظفر علی رانجھا

رپوٹ:بشیر باجوہ (کنٹری بیورو چیف پاکستان)
(نیوز وائس آف کینیڈا)

ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئیر (ر) مظفر علی رانجھا نے کہا ہے کہ 2 سالوں میں اینٹی کرپشن نے پنجاب بھر میں کرپشن کے خلاف موثر کارروائی کرتے ہوئے 3 ہزار افراد کو گرفتار کیا ہے۔ تین ارب سے زائد مالیت کی پراپرٹی اور رقم حکومت کے خزانے میں جمع کروائی گئی۔ شہریوں کی طرف سے کروائی جانے والی شکایات کو 100فیصد آن لائن کر دیا گیا ہے اور اب کوئی بھی شہری گھر بیٹھے اپنی شکایت پر ہونے والی پیش رفت بارے آگاہی حاصل کرسکتا ہے۔ صاف پانی کے میگا کرپشن کیس میں اینٹی کرپشن ٹیم نے ملزمان کی ضمانتیں کینسل کروائی ہیں اور ان کی فرانزک تحقیقات ہو رہی ہیں۔


تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئیر (ر) مظفر علی رانجھا نےمزید کہا کہ
پنجاب پاور انرجی اورصاف پانی سمیت دیگر مقدمات میں اہم پیش رفت ہوئی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ گوجرانوالہ کے دوران ریجنل ڈائریکٹوریٹ کے نئے بلاک کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں نیوز او سی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ریجنل آفس میں انٹیلی جنس ونگ اور انجینئرنگ ونگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ریجنل ڈائریکٹوریٹس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے نئی گاڑیاں بھی مہیا کر دی ہیں۔کیسوں کو تیزی سے مکمل کیا جارہا ہے اور 30 اپریل تک اینٹی کرپشن میں 2015 سے پہلے کا کوئی کیس زیرتفتیش نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف قوانین کو مزید سخت کرنے کے لئے 13 قوانین میں تبدیلی کی جارہی ہے۔ جھوٹی درخواست بازی کرنے والوں کی سزا 3 ماہ سے بڑھا کر 3 سال تک کردی گئی ہے۔ جس آفیسر کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ ہوگا اسے پنجاب بھر میں فیلڈ پوسٹنگ نہیں ملے گی۔


ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کی روک تھام کیلئے اینٹی کرپشن افسران کو سوموٹو کارروائی کرنے کے خصوصی اختیارات تفویض کردئیے گئے ہیں، شہریوں کی طرف سے کسی درخواست کا انتظار کئے بغیر تمام ترقیاتی منصوبوں میں اینٹی کرپشن افسران ریکارڈ کی چیکنگ اور موقع ملاحظہ کرکے اس کی رپورٹ تیار کریں گے اور کرپشن کے ذمہ داران کا تعین کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرسکیں گے۔ پنجاب میں 2 سالوں میں اینٹی کرپشن نے 3 ہزار افراد کو گرفتار کیا جوکہ جنوبی ایشیا میں کرپشن کے خلاف کسی ادارے کی یہ سب سے بڑی کارروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 سرکاری اداروں کے خلاف کرپشن کی سب سے زیادہ شکایات ہیں جنہیں فوکس کرلیا گیا ہے۔ ان میں لینڈ ریکارڈ، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس افسران، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، کمیونیکیشن اینڈ ورکس اور واسا کے ادارے ہیں جہاں کمیشن مافیا کا راج ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سال پہلے اینٹی کرپشن کا دفتر عوام کو ریلیف دینے کی بجائے کرپشن اور مسائل کا گڑھ بن چکا تھا لیکن اب اینٹی کرپشن ایک مثالی ادارہ بن چکا ہے۔اینٹی کرپشن کے تفتیشی افسران کو انگلینڈ سے تربیت دلوائی جارہی ہے۔چھوٹے اہلکاروں کے علاوہ بڑے سرکاری افسران کے خلاف بھی بلاامتیاز کارروائی کی جارہی ہے اورایک ایکسین کو کرپشن کے جرم میں 25سال قید کی سزا سنائی گئی۔

اس موقع پر کمشنر کیپٹن (ر) محمد آصف، آر پی او راجہ رفعت مختار، سی پی او اشفاق احمد خان، ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن فرید احمد ، ڈپٹی ڈائریکٹر طاہر چوہدری و دیگر افسران نے شرکت کی۔


خصوسی کوریچ کے لیے نیوز وی او سی کی پوری ٹیم نے اپنا فرض نہایت ہی احسن طریقے سےنبایا جس کا ذکر ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئیر (ر) مظفر علی رانجھا نے اپنے الفاظ میں کیا اور نیوز وائس آف کینیڈا (ُپاکستان) کا خصوصی شکریہ ادا کیا ، ملاحظہ کیجئے اس ویڈیو میں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button