کراچی پیکیج کے تحت جاری ترقیاتی اسکیموں پر کام کی رفتار کو تیز کریں-مراد علی شاہ
کراچی (9 اپریل 2018): وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ بلدیات کو ہدایت کی ہے کہ وہ کراچی پیکیج کے تحت جاری ترقیاتی اسکیموں پر کام کی رفتار کو تیز کریں اور 15مئی تک ان کی تکمیل کو یقینی بنائیں۔انہوں نے یہ بات آج وزیر اعلیٰ ہائوس میں کراچی پیکیج سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم ، وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت ، کمشنر کراچی اعجاز خان، پروجیکٹ ڈائریکٹر کراچی پیکیج نیاز سومرو، انجینئر خالد و دیگر متعلقہ افسران نےشرکت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس اجلاس کے انعقاد سے قبل انہوں نے سب میرین چورنگی انڈر پاس اور سن سیٹ بلیو وارڈ فلائی اوور کا اپنی ذاتی گاڑی میں بغیر کسی گارڈ کے دورہ کیاتھا۔انہوں نے کہا کہ سب میرین چورنگی پر کام پوری رفتار کے ساتھ جاری ہے جبکہ سن سیٹ بلیو وارڈ فلائی اوور پر کام کی رفتار سست ہے۔اس پر انہوں نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو کو ہدایت کی کہ وہ معیار کام کے ساتھ کام کی رفتار کو تیز کریں اور اس کو تیزی کے ساتھ مکمل کریں۔صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ سن سیٹ بلیو وارڈ کے انٹر سیکشن پر پُل کی تعمیر کی اسکیم اور گذری بلیو وارڈ کی اسکیم 19ستمبر 2017 سے شروع کی گئی جس پر لاگت کا تخمینہ 662.530ملین روپے ہے اور اس وقت پُل کا تقریباً 50 فیصد کام ہوچکاہے، اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے جام خان شورو سے کہاکہ وہ اسے 10 مئی کو ٹریفک کے لیے کھولنا چاہئیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اسے حتمی تاریخ سمجھا جائے اور اس دن تک اسے اچھے طریقے سے مکمل اور خوبصورت بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہاں سب میرین چورنگی انڈر پاس بھی 10 مئی 2018 کوکھولا جائے گا لہٰذا اسے بھی ضروری لائٹس اور ثقافتی ٹائلس کے ساتھ آراستہ کردیاجائے۔ جام خان شورو نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ فوراہ چوک تا گارڈن براہ عبداللہ ہارون روڈ اور واپس فوراہ چوک براہ زیب النساء روڈ پر کام ستمبر 2017 میں 643.675ملین روپے کی لاگت سے شروع ہوا تھا اور اس وقت اس کا 60 فیصد سے زائد کام مکمل ہوچکاہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے جام خان شورو کو ہدایت کی کہ وہ ذاتی طورپر اس کی پروگریس اس کو مانیٹر کریں انہوں نے کہا کہ وہ اسے 13 مئی کو پبلک کے لیے کھولنا چاہیں گے۔کینٹ ریلوے اسٹیشن پر سڑک کی تعمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیرا علیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے اس کا بھی ذاتی طورپر دورہ کیاتھا اور اس کے تقریباً 55 فیصد کام کو مکمل پایا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں اسے 25 مئی 2018 کو ٹریفک کے لیے کھولنے جارہاہوں لہٰذا اسے اس کے مطابق مکمل ہونا چاہیے۔واضح رہے کہ کینٹ اسٹیشن سڑک کی اسکیم پر 237.488ملین روپے کی لاگت سے 19ستمبر 2017 کو کام شروع ہواتھا ۔صوبائی وزیر بلدیات نے وزیر اعلیٰ سندھ کوبتایا کہ 2000روڈ لانڈھی پر 2032.444 ملین روپے کی لاگت سے 9جنوری 2018 سے تعمیر کا کام شروع ہوا اور اس کا 66فیصد کام مکمل ہوچکاہے اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے اسے ٹرانسپورٹ کے لیے کھولنے کی 13 مئی 2018 کی تاریخ مقرر کی۔انہوں نے کہا کہ آپ نے 60 فیصد کام مکمل کرلیاہے لہٰذا آپ اسے ایک ماہ کی مدت میں مکمل کرنے کے قابل ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ وہ ٹیپو سلطان روڈ شاہراہ فیصل تا کارساز 25 اپریل 2018 کو ٹریفک کے لیے کھولیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے اس اسکیم کا ذاتی طورپر دورہ کیاہے اور یہ 85 فیصد مکمل ہوچکی ہے۔انہوں نے نیاز سومرو کو ہدایت کی کہ وہ اسے ذاتی طورپر دیکھیں تاکہ یہ 25 اپریل تک مکمل ہوسکے۔وزیرا علیٰ سندھ نے پی ڈی کراچی پیکیج کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ناتھا خان پر منور سہروردی انڈر پاس کو ٹائلس کے ذریعے خوبصورت بنائیں۔وہاں پر لگائے گئے وال پیپرز پھٹ چکے ہیں اوراپنی خوبصورتی کھو چکے ہیں ۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ان تمام سڑکوں ، انڈر پاسس اور پُل جوکہ عوام کے لیے کھولے جارہے ہیں کو مناسب طریقے سے خوبصورت بنایاجائے۔