حادثے کے ذمہ دار سفارتکار کو جانے دینےوالی پولیس کی وضاحت
امریکی سفارتکار کی گاڑی سے پیش آئے حادثے پر پہلا بیان جاری کرنے میں اسلام آباد پولیس کو 30 گھنٹے لگ گئے۔
پولیس کا کہناہےکہ حادثے کے بعد گاڑی میں سوار شخص نے اپنا تعارف کرنل جوزف ایما نویل کے طورپرکرایا، وزارت خارجہ کا جاری کردہ سفارتی کارڈ بھی دکھایا، کرنل جوزف کو گا ڑ ی سمیت تھانے منتقل کیا گیا، فارن آفس سے کرنل جوزف کی تصدیق کی گئی، پوچھ گچھ کے بعد اسے امریکی سفارت خانے کے حکام کے حوالے کیا جبکہ جوزف کا سفارتی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑی قبضے میں لے لی گئی۔
ادھر امریکی سفارت خانے نے تفتیش کےلیے سفارتکار تک رسائی کی ہامی نہیں بھری۔
سات اپریل کو پیش آئے حادثے میں 22سالہ نوجوان عتیق تو دنیا سے رخصت ہوگیا مگر اس کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں۔
حادثے کے ذمہ دار سفارتکار کو جانے دینےوالی پولیس کی وضاحت
حادثے کے ذمہ دار سفارتکار کو یوں ہی جانے دینے پر اسلام آباد پولیس نے وضاحت دی ہے کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے جوزف کو گاڑی سمیت تھانے شفٹ کیا، ایف آئی آر درج کی اور ملزم سےابتدائی پوچھ گچھ بھی کی، کرنل جوزف امانوئیل کو امریکی سفارت خانے کے اہل کاروں کے سپرد کرنے سے پہلے فارن آ فس سے بذریعہ فون ڈپلو میٹک اسٹیٹس کے حوالے سے تصدیق کی گئی، جوزف کا سفارتی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑی تحویل میں لےکر قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس نے تفتیش کے لیے امریکی سفارتخانے سے رابطہ کیا تو کہا گیا کہ وزارت خارجہ کے ذریعے رابطہ کیا جائے۔
پولیس نے دفتر خارجہ کو ایک خط لکھ کر ویانا کنونشن کے تحت سفارتکار کو حاصل استثنیٰ کی تفصیل پوچھی ہے۔
اس سے پہلے امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان کی ہلاکت پر امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو وزرات خارجہ میں طلب کیا گیا۔
سیکرٹری خارجہ نے امریکی سفیر سے نوجوان کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا، امریکی سفیر نے تحقیقات میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
دوسری جانب واقعے میں جاں بحق ہونے والے نوجوان عتیق کی تدفین اس کے آبائی گاؤں تلہاڑ میں کردی گئی،جس میں عزیز واقارب کے ساتھ علاقے کے عوام کے بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔