فلسطینیوں کی تدفین، اسرائیل کی غزہ کے اندر کارروائی کی دھمکی
مقبوضہ پیت المقدس(صباح نیوز)اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ وہ مبینہ ’’دہشت گرد اہداف‘‘ کو نشانہ بنانے کے لیے غزہ کی پٹی کے اندر کارروائی کر سکتے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے برگیڈیئر جنرل رونن منیلس نے صحافیوں کو بتایا کہ غزہ میں قابض عسکریت پسند گروہ حماس فلسطینی مظاہرین کو استعمال کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف اپنے حملوں کو چھپا رہا ہے جبکہ فلسطینی رہنما محمود عباس نے کہا ہے کہ جمعے کو ہونے والے خون خرابے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں 17 فلسطینی شہید کئے گئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینیوں نے شہیدہونے واے افراد کی تدفین کی اور بدلے کا نعرہ لگاد یا، جنازوں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ ان جنازوں کے دوران لوگوں میں غصہ اس لیے بھی دکھائی دیا کیونکہ امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس مسودے کو بلاک کیا جس میں جھڑپوں کو روکنے اور ان کی تحقیقات کرنے کا کہنا گیا تھا۔فلسطینی یوم الارض کے سلسلے میں ہونے والے مظاہروں میں اسرائیل کے زیرِ قبضہ علاقوں میں اپنے آبائی گھروں میں واپس جانے کا حق مانگ رہے ہیں۔
اسرائیل فوج کے اندازوں کے مطابق ان مظاہروں میں 30ہزار افراد نے شرکت کی تھی،سنہ 2014کی جنگ کے بعد سے یہ غزہ میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز دن تھا۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس میں اس تشدد کی مذمت کی،ہزاروں فلسطینیوں نے چ6 ہفتوں پر مشتمل اس احتجاج کے دوران سرحد تک مارچ کیا جسے واپسی کا عظیم مارچ قرار دیا گیا ہے جبکہ یہ احتجاج اسرائیل کے قیام کے 70سال پورے ہونے پر کیا گیا۔