بہار کے سابق وزیراعلیٰ لالو پرساد کو 14 سال قید کی سزا
نئی دہلی: بھارتی ریاست بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد کو چارہ فنڈز کرپشن کے چوتھے مقدمے میں 14 سال قید اور 60 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی گئی ہے۔
بھارت کے وفاقی تحقیقاتی ادارے سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے معروف سیاست دان اور سابق وفاقی وزیر ریلوے لالو پرساد کو دسمبر 1995 سے جنوری 1996 کے دوران چارہ اسکینڈل کیس کے چوتھے مقدمے میں 14 سال قید اور 60 لاکھ جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔ لالو پرساد کے خلاف مویشیوں کو فراہم کیے جانے والے چارے کی مد میں سرکاری رقم میں خرد برد کے چھ مقدمات ہیں جس میں سے چوتھے مقدمے کا فیصلہ آج سنا دیا گیا ہے۔
لالو پرساد پہلے ہی چارہ کرپشن کیس کے دوسرے مقدمے میں سنائی گئی دو سال قید کی سزا رانچی جیل میں کاٹ رہے ہیں۔ چارہ کرپشن کیس میں لالوپرساد کے علاوہ دیگر 18 افراد کو بھی شریک ملزم قرار دیا گیا ہے۔ ان تمام افراد پر 1995 سے 1996 کے دوران سرکاری خزانے میں 3.76 کروڑ روپے کی خرد برد کا الزام تھا۔
واضح رہے کہ اس سےقبل 2013 میں لالو پرساد پر چیباسا ٹریژری کیس میں 37.7 روپے کے فراڈ اور کرپشن کے مقدمے میں پانچ سال قید اور اسمبلی سے نااہلیت کی سزا سنائی گئی تھی تاہم 77 دن قید میں گزارنے کے بعد انہیں سپریم کورٹ نے ضمانت پر رہا کردیا تھا لیکن چارہ کیس کے دوسرے مقدمے میں دو سال قید سزا سنائے جانے پر انہیں گزشتہ برس دسمبر میں دوبارہ پابند سلاسل کردیا گیا تھا۔