اگر نواز شریف کو جیل بھیجا گیا تو وہ وہاں بیٹھ کر پارٹی چلائیں گے :وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نوازشریف کی سیاست کو آمرکی حکومت ختم نہیں کرسکی اورنہ ہی اب کوئی کرسکتا ہے،اگر انہیں جیل بھیج دیا جاتا ہے تووہ جیل میں بیٹھ کرپارٹی چلائینگے،نواز شریف اداروں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے تیار ہیں،تمام ادارے آئینی اور سب ملکر ملک کے لئے کام کرتے ہیں،مسلم لیگ ن نے نہ پہلے کبھی این آراو لیا اور نہ ہی اب اس پر یقین رکھتے ہیں ۔
نجی ٹی وی چینل ”آج نیوز“کے پروگرام ”سپاٹ لائٹ“میں خصوصی گفتگوکرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں فیصلے پہلے بھی مشاورت سے ہوئے اب بھی مشاورت سے ہوں گےتاہم نوازشریف کی رائے اہم ہوتی ہے، اگر انہیں جیل بھیج دیا جاتا ہے تووہ جیل میں بیٹھ کرپارٹی چلائینگے،جیل میں ہونا نہ ہونا کوئی بڑی بات نہیں وہ پہلے بھی جیل میں رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے کوئی تصادم نہیں، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور دو ماہ کے اندر الیکشن کروائے جائیں گے جبکہ عبوری حکومت کا طریقہ کا ر آئین میں موجود ہے اس حوالے سے مشاورت سے کام لیا جائے گا، میں کسی بھی قسم کے جوڈیشنل مارشل لا پر یقین نہیں رکھتا۔ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کے لئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے گفتگوہوئی ہے، امید ہے کہ پی پی پی کے ناموں پر اتفاق کرلیا جائے گا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے سینیٹ الیکشن میں ایک پیسہ دیا نہ ہی لیا تاہم پاکستان پیپلزپارٹی کا رویہ جمہوریت کیلئے حوصلہ افزا نہیں رہا ،کیسی حیران کن بات ہے کہ سینٹ میں اتنی بڑی جماعتیں ہونے کے باوجود سینٹ کا چئیرمین ایسا شخص ہے جسکی اپنی کوئی پارٹی نہیں ۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد ہم پر لاگو ہوتی ہے،حکومت وہ عمل کرتی ہے جس سے عوام کا نقصان کم سے کم ہو۔افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ وہاں پر امن صرف فریقین کی کوششوں سے آسکتا ہے، ہمارے افغان حکومت سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے تعلقات ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا میں روایتی سفارتکاری کا طریقہ ختم ہوچکا ہے۔