سندھ ہائیکورٹ کا لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افرادکی عدم بازیابی پربرہمی کااظہارکرتے ہوئے نئی جے آئی ٹی تشکیل دے کر26 اپریل کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے اورآئی جی سندھ کو لاپتہ افراد سے متعلق اعلیٰ پولیس افسر کوفوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
دورکنی بینچ کے روبرولاپتہ افرادکی عدم بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی،عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس کے کئی اعلیٰ افسران گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے تحقیقات کررہے ہیں،اتنے عرصے میں کسی کاتو سراغ لگا لیاہوتا۔
تفتیشی افسر نے بتایا گمشدہ افرادکی بازیابی سے متعلق پنجاب،کے پی اور بلوچستان حکومت کوبھی خطوط لکھ دیے ہیں،تینوں صوبوں سے تاحال جواب موصول نہیں ہوا، لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے وفاقی اداروں سے بھی مدد لی جائے،اہل خانہ کی جانب سے دائردرخواستوںمیں کہاگیاتھاکہ فرقان، رضوان عرف شانی اور جہانگیر عرف بابو کئی ماہ سے لاپتہ ہیں انھیں بازیاب کرایا جائے۔
ہائیکورٹ نے سینٹرل جیل سے کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کے فرار کے مقدمے میں گرفتار پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، دو رکنی بینچ کے روبرو سینٹرل جیل سے کالعدم تنظیم کے دو دہشت گردوں کے فرار ہونے کے مقدمے میںگرفتار پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ دہشت گرد جیل حکام کی ملی بھگت سے فرار ہوئے تھے، اعلیٰ سطح تفتیش کے بعد ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں گرفتار 11 پولیس اہلکار ملیر جیل میں ہیں،مقدمے کا ٹرائل مکمل ہونے تک ملزمان کی ضمانت نہ دی جائے، ملزمان کے وکیل نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو ذاتی رنجنش پر سی ٹی ڈی افسران نے نامرد کیا جوٹرائل کا سامنا کررہے ہیں انھیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے سابق چیف سیکریٹری صدیق میمن اور دیگرکے خلاف کرپشن اور اختیارات سے متعلق نیب انکوائری کے خلاف درخواست واپس لینے پرخارج کردی، دو رکنی بینچ کے روبرو سابق چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن اور دیگر کے خلاف کرپشن اور اختیارات سے متعلق سماعت ہوئی، نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ زیر سماعت درخواست انکوائری ختم کرنے سے متعلق ہے، ضمانت کی کارروائی نہ کی جائے، ملزم کو احتساب عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے سابق چیف سیکریٹری صدیق میمن کی نیب انکوائری کے خلاف درخواست واپس لینے پر خارج کردی، نیب پراسیکیوٹر نے سابق چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن و دیگر ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کردیاہے، نیب کے مطابق ملزمان نے کورنگی کی 6 ایکڑ زمین جعلی دستاویزات پر الاٹ کرکے قومی خزانے کو 55 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایاہے۔