کراچی یونیورسٹی کی طالبہ نے اپنے پروفیسر سے ہونے والی چیٹ ایف آئی اے حکام کو دکھا دی
کراچی (نیوز ایجنسیاں)ایف آئی اے نے جامعہ کراچی میں لیکچرار کے ہاتھوں ہراساں ہونے کی شکایت کرنے والی طالبہ کا بیان قلمبند کرلیاہے۔متاثرہ طالبہ نے یونیورسٹی کی اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کی انچارج کے غیرذمہ دارانہ رویہ کی شکایت کی تھی۔ انتظامیہ کو لکھے گئے خط میں طالبہ نے موقف اپنایا کہ نجی ٹی وی پر ڈاکٹر نسرین اسلم کا انٹرویو دیکھ کر انہیں گہرا صدمہ پہنچا۔معاملے پر موقف دیتے ہوئے ڈاکٹر نسرین اسلم نے کہا تھا کہ طالبات امتحانات میں نمبرز لینے کیلیے تعلقات بڑھاتی ہیں۔
نسرین اسلم نے طالبات کی شکایت پرانہی کو شٹ اپ کال دیتے ہوئے کہا کہ آپ ٹیچرزکوالزامات کیوں دیتے ہیں؟مجھے بھی پتہ ہے کیا ہوتا ہے کیا نہیں۔ایف آئی اے نے طالبہ سے لیکچرارکے حوالے سے مختلف نوعیت کے سوالات پوچھے گئے۔ بیان ریکارڈ کرانے کے دوران طالبہ نے استاد سے موبائل کے ذریعے ہونے والی بات چیت بھی ایف آئی اے حکام کو دکھائی۔متاثرہ طالبہ کی جانب سے فراہم کردہ شواہد کی روشنی میں ایف آئی اے حکام تکنیکی بنیادوں پرتفتیش کررہے ہیں ۔ ضرورت پڑنے پرایف آئی اے کی جانب سے متاثرہ لڑکی کو دوبارہ طلب کیا جا سکتا ہے۔