بشارالاسد نے الغوطہ میں ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کیا: ہیومن رائٹس واچ
دمشق(این این آئی)شام میں انسانی حقوق کے نگران گروپ شامی آبزرویٹری کے مطابق شامی حکومت کی فوج نے الغوطہ الشرقیہ کے شمالی حصّے کو بم باری کا نشانہ بنانے پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔ آبزرویٹری کو دوما شہر کے مختلف مقامات پر لڑاکا طیاروں کے 17 سے زیادہ فضائی حملوں کا معلوم ہوا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی ایک رپورٹ میں بشار الاسد پر شدید مہلک اور بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ میزائل اور گرینیڈز استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے جن میں ناپام ، کلسٹر اور کیمیکل بم شامل ہیں۔تنظیم نے الغوطہ میں بین الاقوامی مبصرین تعینات کیے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ادھر اقوام متحدہ کے مطابق حالیہ دنوں میں الغوطہ الشرقیہ سے 25 ہزار شہری فرار ہو چکے ہیں جبکہ خبردار کیا گیا ہے کہ بمباری جاری رہنے کی صورت میں یہ تعداد 2 لاکھ کے قریب ہو جائے گی۔