Draft

اداکار محمد علی کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے

پاکستان فلم انڈسٹری پر برسوں تک راج کرنے والے اداکار محمد علی کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے تاہم ان کی اداکاری کا سحر آج بھی برقرار ہے۔
پاکستان کے معروف اداکار محمد علی نے برسوں فلمی دنیا پر راج کیا، وہ 19 اپریل 1930 کو ہندوستان کے شہر رام پور میں پیدا ہوئے اور تقسیم برصغیر کے بعد پاکستان آ کر انہوں نے ریڈیو پاکستان کراچی سےاپنے فنی کیرئیر کاآغاز کیا۔ محمد علی کی بھرپور آواز نے انہیں ایک بہترین براڈ کاسٹر کی حیثیت سے منوایا اور انہیں فلمی دنیا تک پہنچانے میں بھی ان کی آواز نے اہم کردار ادا کیا۔
محمد علی نے 1962 میں فِلم ‘چراغ جلتا رہا’ سے بطور ولن فلمی کریئر کا آغاز کیا اور ابتدائی چند فلموں میں انہوں نے منفی کردار نبھائے، بطور ہیرو ان کی پہلی فلم ‘شرارت’ تھی۔ محمد علی کی شہرت کا آغاز 1964 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘خاموش رہو’ سے ہوا، اسی فلم پر انھوں نے بطور معاون اداکار پہلا نگار ایوارڈ بھی حاصل کیا، انہیں شہنشاہ جذبات کا خطاب بھی دیا گیا۔
صاعقہ، وحشی، آس، آئینہ اور صورت، انسان اور آدمی سمیت حیدر علی ان کی ایسی فلمیں ہیں جن میں ان کی اداکاری عروج پر رہی۔ ان کا شمار ایشیاء کے 25 بہترین اداکاروں کی فہرست میں ہوتا ہے۔
محمدعلی نے زیب فاﺅنڈیشن کے نام سے ایک ادارہ بھی قائم کیا، جس کے تحت تھلیسیمیا کے مریض بچوں کو طبی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ 19 مارچ 2006 کو گردوں کی بیماری کے باعث لاہور میں محمد علی انتقال کرگئے۔ ان کی لازوال اداکاری آج بھی عوام کے دلوں پرنقش ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button