کھیل

قومی ہاکی ٹیم کا غیرملکی کوچ، فیصلہ پیر تک متوقع

لاہور: پاکستان ہاکی ٹیم کیلیے غیر ملکی کوچ کی خدمات حاصل کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا جب کہ حتمی غیر ملکی کوچ کا فیصلہ پیر تک متوقع ہے۔
سیکریٹری پی ایچ ایف شہباز احمد سینئر کا کہنا ہے کہ گرین شرٹس کا نیا چیف کوچ غیر ملکی ہی ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل ایونٹس میں پاکستانی کوچز کی مسلسل ناکامی کے بعد پی ایچ ایف نے قومی ٹیم کے لیے مستقل بنیادوں پر غیر ملکی کوچ رکھنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فیڈریشن حکام کی اس وقت جرمنی کے کرسٹین بلنک، آسٹریلیا کے جمی ڈائر اور ہالینڈ کے راولنٹ اولٹمینز کے ساتھ بات چیت حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، راولنٹ اولٹمینز پاکستانی ٹیم کے پہلے بھی کوچ رہ چکے ہیں اور انھوں نے حال ہی میں اومان میں ہونے والے 3 ملکی ٹورنامنٹ میں پی ایچ ایف حکام کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کے ساتھ کچھ وقت پاکستانی ٹیم کے ساتھ بھی گزارا ہے۔
کرسٹین بلنک کا شمار بھی دنیا کے ممتاز کھلاڑیوں اور کوچز میں ہوتا ہے جبکہ جمی ڈائر بھی کوچز کے میدان میں صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں، ذرائع کے مطابق ان 3 کوچز میں سے حتمی کوچ کا فیصلہ پیر تک ہوگا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں برس پاکستان ہاکی ٹیم کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل اس لیے بھی ہے کیونکہ گرین شرٹس نے اس سال کامن ویلتھ گیمز سمیت 5 بڑے عالمی ٹورنامنٹس میں شرکت کرنا ہے، ان ایونٹس میں کامن ویلتھ گیمز، چیمپئنز ٹرافی، ایشین ٹرافی، ایشین گیمز اور ورلڈ کپ شامل ہیں۔
ایشین گیمز ایک طرح سے اولمپک گیمز تک رسائی کا ذریعہ بھی بنے گی، ایونٹ کا چیمپئن ہونے کی صورت میں قومی ٹیم براہ راست میگا ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
مزید معلوم ہوا ہے کہ اپریل میں آسٹریلیا میں شیڈول کامن ویلتھ گیمز کی تیاریوں کے لیے کیمپ عبدالستار ایدھی ہاکی اسٹیڈیم کراچی میں یکم مارچ سے شروع ہوگا، معاملات طے پانے کی صورت میں غیر ملکی کوچ ہی اس کیمپ کی نگرانی کریں گے جبکہ قومی ٹیم کے موجودہ ہیڈ کوچ حسن سردار کو ٹیم منیجر کی ذمہ داریاں سونپے جانے کا امکان ہے۔
کامن ویلتھ گیمز 2018 مینز اور ویمنز ہاکی ایونٹس کے شیڈول کے مطابق پاکستانی ٹیم 5 اپریل کو ویلز کے خلاف مہم کا آغاز کرے گی جبکہ 7 اپریل کو گرین شرٹس کو روایتی حریف بھارت کا چیلنج درپیش ہوگا۔
ادھر سیکریٹری پی ایچ ایف شہباز احمد سینئر کا کہنا ہے کہ گرین شرٹس کا نیا چیف کوچ غیر ملکی ہی ہوگا۔ ایکسپریس سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ رواں سال پاکستان ٹیم کے لیے خاصا اہم ہے، قومی ٹیم کے 5 بڑے عالمی ایونٹس میں اچھی کارکردگی کے حصول کے لیے بھر پور اقدامات کیے جا رہے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ عوامی توقعات کے مطابق نتائج کے حصول کے لیے غیر ملکی کوچ ناگزیر ہے، دنیا کے 3 ممتاز کوچز کے ساتھ بات چیت جاری ہے، پیر تک کسی ایک کے ساتھ معاملات طے کر لیے جائیں گے۔
شہباز احمد سینئر نے کہا کہ کامن ویلتھ گیمز کی تیاریوں کے لیے قومی ٹیم کا کیمپ یکم مارچ سے کراچی میں شروع ہوگا جس میں ماہر کوچز کی نگرانی میں کھلاڑیوں کی خامیوں پر قابو پانے کی کوشش کی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button