شبیر قائمخانی سینیٹ الیکشن سے دستبردار ،پارٹی میں ڈیڈلاک برقرار
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما شبیر قائمخانی سینیٹ الیکشن سے دستبردار ہوگئے ہیں،دوسری طرف پارٹی سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی میں اختلافات تاحال برقرار ہیں۔
ایک آڈیو بیان میں شبیر قائم خانی نے اعلان کیا ہے کہ ایسی سینیٹر شپ نہیں چاہئے جس میں عزت نہ ہو،اب پارٹی کہے گی تو بھی کاغذات جمع نہیں کراوں گا۔
پارٹی سربراہ فاروق ستار نے سینیٹ الیکشن کے لئے رابطہ کمیٹی کے تجویز کردہ نام مسترد کردیے اور اپنی طرف سے 4نئے نام پیش کئے ہیں ۔
شبیر قائم خانی کا آڈیو بیان سامنے آنے کے بعد یہ سوال پیدا ہوگیا ہے کہ ’کیا کامران ٹیسوری کے لئے سینیٹر بننے کا رستہ صاف ہوگیا ہے ؟
کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا امیدوار نامزد کرنے پر فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی ارکان کی اکثریت ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہے،2 روز کے دوران اجلاسوں اور بات چیت کے کئی دور چلے ، مگر بات بن کر نہیں دے رہی۔
فاروق ستار کا کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی کے ارکان اس بات پر متفق ہیں کہ کچھ معاملات کا اختیار پارٹی سربراہ کو ہونا چاہئے کیونکہ سربراہ ،سربراہ ہوتا ہے،یہی وہ مسئلہ ہے، جسے جلد حل کرلیا جائے گا مگر رابطہ کمیٹی اس بات پر قائم ہے کہ انفرادی سطح پر نہیں بلکہ مشترکہ طور پر کئے جانے چاہئیں۔
ذرائع کے مطابق رابطہ کمیٹی نے سینیٹ الیکشن کیلئے جو نام دیئے، ان پر اتفاق نہیں ہوسکا ۔ فاروق ستار نے اپنی طرف سے احمد چنائے، خواجہ سہیل منصور، انصار نقوی اور فرحان چشتی کے نام رابطہ کمیٹی کو بھجوائے۔
نئے نام سامنے آنے کے بعد روف صدیقی ، خواجہ اظہارالحسن اور جاوید حنیف پر مشتمل رابطہ کمیٹی کا وفد ایک مرتبہ پھر فاروق ستار کی رہائش گاہ بھیجا گیا ہے،اختلاف کااونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟ اس کا انحصار فاروق ستار پر ہے۔