پاکستان

عامر لیاقت نے ایگزیکٹ سے ڈگری لی ہے تو اسے چھوڑوں گا نہیں، چیف جسٹس

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ایگزیکٹ کیس میں کہا ہے کہ جعلی ڈگریوں کی خبر سچ ثابت ہوئی تو کوئی نہیں بچے گا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کی سماعت کی جس میں ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن اور اینکر عامر لیاقت عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایگزیکٹ کیس کی تفصیلات پوچھتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے ایگزیکٹ کے دفاتر کو سیل کرکے دستاویزات قبضے میں لی ہیں، یہ معاملہ دوبارہ اجاگر ہورہا ہے جس سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے، پاکستان کی بدنامی پر ازخود نوٹس لینا ہماری غلطی ہے، آج کل ہم اپنی غلطیوں کا تعین کررہے ہیں، ہمیں تمام ملزمان کے نام لکھوا دیں، اگر جعلی ڈگریوں کی خبر میں صداقت ہے تو کوئی نہیں بچ پائے گا لیکن اگر یہ واقعہ نہیں ہوا تو جو مہم چلارہے ہیں ان کے خلاف ایکشن ہوگا۔
ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے کیس کی تفصیلات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ سب سے پہلے 15 مئی 2015 کو ایگزیکٹ سے متعلق خبر شائع ہوئی، ایگزیکٹ کا ہیڈ کوارٹر کراچی میں ہے، اس ادارے کے 10 کاروباری یونٹ ہیں، ایک بزنس یونٹ آن لائن تعلیم کا ہے، کمپنی کا 70 فیصد ریونیو تعلیم کے شعبے سے آتا ہے، امریکا میں 331 یونی ورسٹیز کی ویب سائٹ بنائی گئیں جن پر مختلف افراد کے فوٹو لگائے گئے۔
بشیر میمن نے بتایا کہ ویب سائٹس پر امریکا کا نمبر دیا گیا لیکن فون پاکستان میں موجود شخص سنتا تھا، ڈگری کے خواہشمند کمپنی کے امریکا کے اکاؤنٹ میں رقم ڈالتے تھے اور امریکا سے وہ پیسے پاکستان منتقل ہو جاتے تھے، یہاں سے دبئی کے راستے امریکا ڈگری بھیجی جاتی، ایف آئی اے نے ایگزیکٹ کے خلاف چار مقدمات درج کیے، دو میں اسلام آباد سے ضمانت ہو گئی اور ایک جج پر پیسے لینے کا الزام بھی لگا، اس کیس میں کراچی کی ماتحت عدالت میں بھی ٹرائل چل رہا ہے، پشاور میں جعلی ڈگری والے پروفیسر پکڑے گئے، پشاور میں ایک جعلی ڈگری کا معاملہ ہے مگر وہ کیس چلا ہی نہیں۔
عامر لیاقت نے عدالت میں بیان دیا کہ میری ڈگری نہ جعلی ہے نہ ایگزیکٹ سے لی ہے۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مجھے اچھی خبر ملنے چاہیے کہ عامر لیاقت نے ایگزیکٹ سے ڈگری نہیں لی، عامر لیاقت نے ایگزیکٹ سے ڈگری لی ہے تو اسے چھوڑوں گا نہیں۔
چیف جسٹس نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کا ڈیکورم ہے، یہ آپ کا ٹی وی پروگرام نہیں، پاکستان کی عزت بچانے کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے، اس کیس میں تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈال دیں گے۔
عدالت عظمیٰ نے ایگزیکٹ کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ، ماتحت عدالتوں کے رجسٹرار اور تمام ملزمان کو جمعہ کو طلب کرلیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button