آئی پی ایل فرنچائزز کو پاکستانی کرکٹرز کی یاد آنے لگی
کراچی: بھارتی ڈومیسٹک ٹوئنٹی 20 لیگ آئی پی ایل فرنچائزز کو پاکستانی کرکٹرز کی یاد آنے لگی۔
کشیدہ سیاسی حالات کی وجہ سے پاکستانی کرکٹرز 2008 کے بعد سے آئی پی ایل کا حصہ نہ بن سکے، ویب سائٹ کرک انفو نے اس مفروضے پر کام کرتے ہوئے فرنچائزز سے سوالات کرتے ہوئے نتائج مرتب کئے ہیں کہ اگر پاکستانی کھلاڑیوں کو ایونٹ کا حصہ بنانے میں کوئی رکاوٹ نہ ہوتی تو کس کو زیادہ توجہ ملتی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ سب سے زیادہ مانگ شاداب خان کی سامنے آئی۔ پریشان کن گگلی بولنگ، پر اعتماد بیٹنگ اور مستعد فیلڈر ہونے کی وجہ سے ان کی قیمت 5 سے 6 کروڑ بھارتی روپے لگائی گئی۔
کم بیک کے بعد ماضی جیسی تہلکہ خیز کارکردگی نہ دکھاپانے والے محمد عامر میں بھی آئی پی ایل فرنچائزز کی دلچسپی سامنے آئی،سوئنگ اور اسپیڈ کی صلاحیتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے انکی قیمت 3 سے 6 کروڑ بھارتی روپے لگائی گئی ہے۔
پاکستان کی چیمپئنز ٹرافی فتح کے ہیرو حسن علی تیسرے مطلوبہ ترین کرکٹر کے طور پر سامنے آئے، اگر موقع ملتا تو فرنچائزز پیسر کی خدمات 3 سے 5 کروڑ بھارتی روپے میں حاصل کرنے کو تیار ہوجاتیں۔تجربہ کار شعیب ملک بھی بھارتی فرنچائزز کی توجہ کا مرکز بنتے، بحرانی صورتحال میں پر اعتماد بیٹنگ اور اسپن بولنگ کی اضافی صلاحیتوں کی وجہ سے فرنچائز مالکان نے ان کی قیمت 2 سے 4 کروڑ بھارتی روپے لگائی ہے۔
علاوہ ازیں آل راؤنڈر فہیم اشرف کو آئی پی ایل کی ٹیموں میں شمولیت کا مستحق سمجھاگیا ہے، فرنچائزز بولنگ کے ساتھ جارحانہ بیٹنگ کی صلاحیتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایک سے 2 کروڑ بھارتی روپے لگائی ہے۔