شام پر حملے کے بعد ترکی کا بڑا نقصان
انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردگان نے کردجنگجوﺅں سے نمٹنے کے لیے اپنی فوج شام کے میدان کارزار میں اتار رکھی ہے جو کئی دن سے وہاں آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم اب وہاں سے ترک صدر کے لیے انتہائی پریشان کن خبر آ گئی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کردجنگجوﺅں سے لڑائی میں کل کا دن ترک فوج کے لیے تباہ کن ثابت ہوا اور ایک ہی دن میں اس کے 7فوجی جاں بحق ہو گئے۔کرد جنگجوﺅں نے عفرین کے علاقے میں ترک فوج کے ایک ٹینک پر حملہ کیا جس میں 5فوجی جاں بحق ہوئے جبکہ 2دوسری جگہ ایک جھڑپ میں مارے گئے۔
ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے اس شدید جانی نقصان پر کہا ہے کہ ”ہم اس نقصان کا دوگنا کرد جنگجوﺅں کو لوٹائیں گے۔“ اس اعلان کے بعد ترک فضائیہ کے طیاروں نے عفرین شہر اور اس کے گردو نواح میں کردجنگجوﺅں کے ٹھکانوں پر بمباری شدید کر دی ہے۔ واضح رہے کہ ترک فوج 20جنوری کو شام میں داخل ہوئی تھی اور آپریشن ’آلیو برانچ‘ کا آغاز کیا تھا۔ یہ آپریشن کرد جنگجو گروپ پیپلز پروٹیکشن یونٹ کے خلاف کیا جا رہا ہے جوترک حکومت کے مطابق ترکی کے اندر کئی دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھی ملوث رہ چکا ہے۔