اردو جرمن کلچر سوسائٹی فرینکفرٹ کے زیر اہتمام شعری مجموعے صدائے حق کی تعارفی تقریب و مشاعرہ کا انعقاد
منور علی شاہد ، بیوروچیف جرمنی۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے معروف صحافی کالم نگار و شاعر عطاء الحق کے شعری مجموعے
صدائے حق کے دوسرے ایڈیشن کی تعارفی تقریب 21جنوری کوفرینکفرٹ کے معروف کاروباری ادارےSAALBAU کے ہال میں منعقد ہوئی تقریب کے اختتام پر محفل مشاعرہ بھی منعقد ہوئی۔اس تقریب کا اہتمام اردو جرمن کلچر سوسائٹی فرینکفرٹ نے کیا تھا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی انگلستان سے شائع ہونے والے اردو اخبار یوکے ٹائمز کے ایڈیٹر و شاعر عطاء الحق تھے مقررین نے اے حق کی شاعری کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔معروف ادیب و صحافی اور پاکستان پیپلز پارٹی جرمنی کے میڈیا سیل کے انچارج پرویز زیدی نے اپنے مقالہ میں کہا کہ اس کتاب کے عنوان سے تو یوں لگتا تھا کہ کوئی مذہبی کتاب ۔موت کے مرنے کے بعد کی کہانیوں پر محیط ہوگی لیکن ورق گردانی کے بعد یہ خوشگوار احساس بیدار ہوا کہ صدائے حق تو غزلوں کا مجموعہ ہے،عشق و محبت کی باتیں ہیں۔۔لب و رخسار کے قصے ہیں۔۔محبوب کی کہانیاں ہیں، چاند ہے ، چاندنی ہے قربت ہے اور دوری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عطاء الحق کا انداز بیان نہایت سادہ مگر دل نشین ہے،شاعری میں بے ساختہ پن ہے ۔پرویز زیدی نے ادبی پیشنگوئی کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اگر حق نے مشق سخن جاری وساری رکھی تو مستقبل میں ان کا ادبی قد کافی طویل نظر آتا ہے۔ زیدی صاحب نے مزید کہا کہ کیسا حسن اتفاق ہے کہ پاکستان کے پاس عطاء الحق قاسمی ہے تو ہمارے پاس عطاء الحق ہے، وہاں امجد اسلام امجد ہے تو یہاں امجد مرزا امجد ہے۔پرویز زیدی نے اپنے مقالے میں شاعر کے کچھ غزلوں کے بھی حوالے دیئے اور ان پر دلچسپ ادبی رنگ میں اظہار خیال کرکے سامعین کو محفوظ کیا۔ اس سے پہلے کولون سے تشریف لائے ہوئے مشہور سماجی شخصیت انیس احمددیال گڑھی نے عطاء الحق کا تعارف پیش کیا۔دیگر مقررین نے شعری مجموعے سے نظمیں پڑھنے پر ہی اکتفا کیا ۔ مہمان خصوصی و یوکے ٹائمز انگلستان کے ایڈیٹر عطاء الحق صاحب نے اپنے مختصر خطاب میں مقررین اوردیگر شہروں اور قریبی ممالک سے تشریف لانے والے مرد و خواتین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی اس قدر دلجوئی کی ۔تقریب کا آخری پروگرام محفل مشاعرہ تھی جو ایک گھنٹہ جاری رہی اور اس میں جرمنی میں مقیم اردو و پنجابی زبانوں کے شعراء کرام نے اپنے اپنے کلام سے شاملین کو محفوظ کیا۔ کلام پڑھنے والے شعراء کرام میں پروفیسر ڈاکٹر اجیت سنگھ،عبدلحمید رامہ صاحب، لئیق احمد صاحب،کرم الہی صاحب،افضل قمر صاحب، طاہر بھٹی صاحب،رمیش راشد ملک صاحب،اسحاق ساجد صاحب،راجہ محمد یوسف صاحب،محمد شریف خالد صاحب، طاہر مجید صاحب،اسحاق اظہر صاحب،چوہدری مسعود احمد صاحب اور پاکستان پریس کلب برسلز بلجیم کے صدر عمران ثاقب صاحب شامل تھے یہ مشاعرہ کی نششت کے مہمان خصوصی بھی تھے تقریب کے اختتام پر اردو کرمن کلچرل سوسائٹی فرینکفرٹ کے صدر عرفان احمد خان نے تمام شرکاء،مقررین شعراء کرام اور سامعین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنی شرکت سے تقریب کو رونق بخشی تھی اختتام پر سب کو کھانا پیش کیا گیاتھا