پاکستان میں موجود ہوں ؛ راﺅ انوار
اسلام آباد (نیوز وی او سی آن لائن) معطل ایس ایس پی راﺅ انوار نے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں موجود ہیں اور موجود ہ حالات میں عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے ، اسلام آباد میں جس گھر پرچھاپا مارا گیا وہ 25سال پہلے فروخت کر چکے ہیں اور سیکورٹی وجوہات کی بنیاد پر انہوں نے شناختی کارڈ پر گھر کا ایڈریس تبدیل نہیں کرایا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ایس ایس پی راﺅ انوار نے کراچی پولیس کی جانب سے اسلام آباد میں واقع ان کے گھر پر چھاپے کی خبروں کی تردید کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ جس گھرچھاپا مارا گیا ، وہ اسے25سال پہلے وقاص رفعت نامی شخص کو فروخت کرچکے ہیں اور انہوں نے سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے اپنے شناختی کارڈ پر اپنا ایڈریش تبدیل نہیں کرایا۔
اس سے قبل سابق ایس ایس پی راﺅ انوار نے میڈیا کو واٹس ایپ کے ذریعے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام آباد میں چھاپہ ایس ٹی 43 مکان نمبر 133 سیکٹر ایف 10 میں مارا گیا، جس مکان پرچھاپا مارا گیا وہ میرا نہیں ہے۔ معطل ایس ایس پی ملیر نے میڈیا کو اسلام آباد ایف ٹین کے مکان کے یوٹیلیٹی بلز بھی میڈیا کو بھیج دئیے تھے۔ یوٹیلیٹی بلز اور پراپرٹی ٹیکس کے بل پر مالک مکان کا نام وقاص رفعت درج تھا۔
ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق راﺅ انوارنے نیشنل ٹیکس نمبر 2011 میں حاصل کیا اور ایف بی آر کے ریکارڈ میں راﺅ انوارکے گھر کا پتہ اسی مکان کا درج ہے جس پر پولیس نے چھاپہ مارا ہے۔سابق ایس ایس پی نے اپنے گھر کے اسے ایڈریس پر اپنا شناختی کارڈ بھی حاصل کیا تھا۔
واضح رہے کہ راﺅ انوارپر نقیب اللہ نامی نوجوان کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا الزام ہے اور اس الزام کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے انہیں معطل کردیا تھا جبکہ سپریم کورٹ نے راﺅ انوار کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ تاہم سپریم کورٹ کی مدت ختم ہونے کے باوجود معطل ایس ایس پی کا سراغ نہیں لگایا جا سکا۔