ایڈیٹرکاانتخاب

کسی میں ہمت ہے تو پارلیمنٹ توڑ کے دکھائے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں اور اگر کسی میں ہمت ہے تو پارلیمنٹ توڑ کے دکھائے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابی مہم کی قیادت نوازشریف کریں گے، شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی نہیں بلکہ نوازشریف کی تصویر پر ووٹ ملتے ہیں ، میں بینر پر نوازشریف کی تصویر لگاکر الیکشن لڑوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم ایسا ہوگا جس پر کسی کو اختلاف نہیں ہوگا، ماضی میں نگران وزیراعظم نے 43 ہزار گیس کے کنکشن بیچے، جب کہ آئندہ بجٹ ہم بنا کردیں گے، پیش کرنے کا فیصلہ نگران حکومت کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کاسب سے خطرناک وزیراعظم ہوں کہ صاف بات کرتاہوں۔ سینیٹ کے الیکشن وقت پر ہوں گے، پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں، جس میں ہمت ہے وہ پارلیمنٹ توڑ کے دکھائے، کسی کو اسمبلی اگر توڑنی ہے تو میرے خلاف عدم اعتماد لے آئے، میرے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی، میرے 4 ماہ تو رہ گئے ہیں، اب میرے خلاف سازش سے کسی کو کیا ملے گا، انہوں نے کہا کہ ہم کوئی چور اور ڈاکو نہیں جو این آر او کریں، این آر او کرنے والے پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور (ق) لیگ میں بیٹھے ہیں۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حالات میں مظاہرے کرنے والوں کی عقل کو داد دیتا ہوں، طاہر القادری کی قیادت میں عمران خان اور آصف زرداری بیٹھے ہیں اب عوام خود ہی فیصلہ کرلیں، لعنتی کی خود ہی سمجھ آجائے گی، حیران ہوں ایسے لوگ پارٹی کے سربراہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سیاسی مکالمہ پولنگ اسٹیشن پر ہوگا، جو مرضی ہوجائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ختم نبوت پر حکومت بیک فٹ پر نہیں گئی، ایوان نے وہی بل پاس کیا جو کمیٹی نے بھیجا، پرویز مشرف نے جو فیصلہ کیا اسے کوئی پوچھنے والا نہیں، وہ دبئی اورلندن کے اپارٹمنٹس میں آرام کی زندگی گزار رہے ہیں۔ سیاستدان نیب کی عدالتوں میں گھیسٹے جارہے ہیں تاہم تاریخ ان چیزوں کوقبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے اگر کمزور جج لگائیں گے تو خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑے گا تاہم (ن) لیگ نے ہمیشہ ججوں کا انتخاب میرٹ پر کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی کا قانون موجود ہے، عملدرآمد ہونا ضروری ہے، قانون کی گرفت سے کوئی باہر نہیں جائے گا، پولیس کو شواہد مل گئے ہیں اورجلد کارروائی ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button