شہبازشریف نے نیب میں طلبی کو بدنیتی قرار دیدیا
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے آشیانہ ہائوسنگ اسکیم میں مبینہ کرپشن کے معاملے میں نیب میں طلبی کو بدنیتی قراردیدیا ہے ۔
نیب دفتر میں بیان ریکارڈ کرانے کے بعد پریس کانفرنس کے دوران شہبازشریف نے کہا کہ کیا قوم کا پیسا بچانا جرم ہے ؟ کرپشن کا راستہ روکنا جرم ہے ؟اگر ہے تو میں یہ جرم دوبارہ کروں گا۔
ان کا کہنا تھاکہ چیئرمین نیب اپنے عملے کو روکیں کہ وہ پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کا کاسہ لیس نہ بنیں ،جس طرح مجھے آج چائے پر بلایا گيا سیاسی مخالفین کو نہیں بلایا جاتا ۔
شہبازشریف نے یہ بھی کہا کہ اگر ہمیں اگلے انتخابات میں موقع ملا تو جان لڑادیں گے لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیب میں بلایا جانا بدنیتی کے سوا کچھ نہیں ،عوامی وسال کی بچت جرم ہے تو سو بار کروں گا ،میری گردن کٹ سکتی ہے جھک نہیں سکتی ۔
شہبازشریف نے یہ بھی کہا کہ نیب میں ان پر قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایاگیا ،وہ چاہتے تو تحریری جواب دے سکتے تھے پر قانون کی حکمرانی کے لئے نیب میں پیش ہوئے ۔
انہوں نے کہا کہ نیب حکام نے مجھ سے 3سوالات پوچھے ،میںنیب آفس میں تقریبا ڈیڑھ گھنٹے تک رہا ۔
وزیراعلیٰ پنجاب نےمزید کہا کہ اگر کرپشن کا راستہ روکنے کے لیے حدیں پھلانگی ہیں تو ہزار مرتبہ کروں گا ،اگرعوام کے وسائل کی بچت جرم ہے تو سو بار کروں گا ،کیا قوم کا پیسا بچانا جرم ہے ؟