صدر مملکت آئین کے کس آرٹیکل کے تحت ایڈوائس مسترد کر سکتے ہیں،چیف جسٹس ثاقب نثار،پراسیکیوٹر جنرل نیب عدم تقرری کیس میں ریمارکس
اسلام آباد (نیوز وی او سی آن لائن)پراسیکیوٹر جنرل نیب کی عدم تقرری کیس کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایڈوائس سے متفق نہ ہوں توآئین کے تحت صدرمملکت کااختیارکیاہے؟، صدر مملکت آئین کے کس آرٹیکل کے تحت ایڈوائس مسترد کرسکتے ہیں؟،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا صدر مملکت ایڈوائس مسترد کرنے کا اختیار رکھتے ہیں؟۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ صدر مملکت کے پاس ایڈوائس مسترد کرنے کا اختیار نہیں،صدر مملکت سمری دوبارہ زیرغورلانے کیلئے واپس بھجواسکتے ہیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کیاصدرمملکت اپنی اتھارٹی سے آگاہ ہیں،پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تقرری میں بہت تاخیرہوچکی ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ صدر مملکت نے چیئرمین نیب کے نامزد پانچوں نام مستردکردیئے ہیں،چیئرمین نیب کے نامزد 2افرادکی عمر 65 سال سے زیادہ ہے،صدرمملکت نے وقارحسن،چودھری رمضان اورنجیب فیصل کونامزدکردیا،لگتا ہے معاملہ بند گلی میں چلا گیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت بڑا لفظ استعمال کردیا،عدالت نے پراسیکیوٹرجنرل نیب کی عدم تقرری پر سیکرٹری قانون کو طلب کر لیا اورہدایت کی ہے کہ تقرری کی سمری اوروزیراعظم کی ایڈوائس بھی ساتھ لائیں۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ حکومت نے ایک ہفتے میں تقرری کی یقین دہانی کرائی تھی،سپریم کورٹ نے سماعت ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردی۔