لکشمی کے 3معروف سوئیٹس پروڈکشن یونٹ ایک ہفتے کے لیے بند، 5لاکھ کا جرمانہ
لاہور 22 جنوری 2018
(بیورو رپوٹ پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
پنجاب فوڈ اتھارٹی سپیشل آپریشن ٹیموں نے چھٹی والے دن کاروائی کرتے ہوئے مٹھائیاں تیار کرنے والے 3معروف سوئیٹس پروڈکشن یونٹ بند کرتے ہوئے 5لاکھ کا جرمانہ ، 200کلو ناقص بریڈ ،50کلو کیک موقع پر تلف کردیے۔ تفصیلات کے مطابق دائریکٹر جنرل نورالامین مینگل کی سربراہی میں سنڈے ٹیموں نے خصوصی کاروائی کرتے ہوئے شہر بھر کے سوئیٹس پروڈکشن یونٹس کو چیک کیا ۔ لکشمی چوک کے قریب واقع معروف سوئیٹس پروڈکشن یونٹ کی چیکنگ کی گئی تو گزشتہ جاری کردہ بہتری کی ہدایات پر عمل درآمد نہ پایا گیا جبکہ خوراک کی تیاری ناقص حالات میں کی جا رہی تھی۔ اشیاء خوردونوش کی تاریخ اجراء اور ان پر لیبلنگ بھی عدم موجود پائی گئی۔ ناقص حالات کے پیش نظر یونٹس کوایک ہفتے کی بندش اور حالات بہتر کرنے کے احکامات کے ساتھ 5 لاکھ کا جرمانہ ، 200کلو ناقص بریڈ اور 50کلو ناقص کیک موقع پر تلف کروا دیے۔مزید کاروائیوں میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ملاوٹ مافیا کے گرد گھیرا مزید تنگ کرتے ہوئے قصور کے علاقے پتوکی میں جعلی کھلے دودھ کی تیاری میں استعمال ہونے والاایکسپائر پاوڈر فراہم کرنے والا بڑے سپلائر گروپ کو رنگے ہاتھوں پکڑتے ہوئے پاوڈر کے 20 کلو کے 250 جبکہ 40 کلو کے 130 بیگ برآمد کر لیے۔تفصیلات کے مطابق ویجیلنس سیل نے گزشتہ روز جعلی دودھ کی فیکٹری پکڑی تو وہاں سے پاوڈر برآمد ہوا۔ویجیلنس سیل نے سپلائی لائن کا پیچھا کر کیسپلائر گروپ کا سراغ لگایا۔درآمدی گروہ کی طرف سے فراہم کیے جانے والے ایکسپائر پاوڈر سے روزانہ ہزاروں لیٹر زہریلا، کیمیکل ملا کھلا دودھ تیار کیا جاتا تھا۔ چھاپے کے وقت گودام میں 10200کلو خشک پاؤڈر موجود تھا جس سے ہزاروں من دودھ تیار ہونا تھا۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹیموں نے مزید کاروائی کرتے ہوئے ڈی جی خان میں آئس فیکٹری کی آڑ میں جعلی دودھ تیار کرنے والی 3 فیکٹریاں بھی سیل کر دیں۔دو فیکٹریاں کوٹ ادو، ایک تونسہ میں سیل کی گئی۔ اے ڈی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ یہ فیکٹریاں بھی اسی سپلائر سے پاؤڈر خریدتی تھیں ۔پاوڈر اور کیمیکل سے تیار کردہ تقریبا 12ہزار لیٹر ملاوٹ زدہ دودھ موقع پر تلف کر دیا گیا۔دودھ میں یوریا،فارملین اور کیو اے سی جیسے مضر صحت کیمیکلز پائے گئے۔ملزمان موقع سے فرار، فیکٹریوں کے احاطے سیل، پولیس رپورٹ درج کروا دی گئی۔اس حوالے سے اے ڈی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ مسلسل نگرانی اور ٹیسٹوں کی بدولت پاسچرائزڈ یا ڈبے والا دودھ نسبتا محفوظ ہے۔کھلا دودھ خریدیں یا ڈبے والا، عوام سے گزارش ہے کہ ہمیشہ بااعتماد جگہ سے ہی دودھ خریدیں۔