مولوی صاحب مجھے قرآن پڑھانے آتے تھے لیکن ایک دن میرے گھر پر ہی……..
لاہور (ویب ڈیسک) قصور سے تعلق رکھنے والی سات سالہ بچی زینب سے زیادتی اور اس کے بعد قتل کے واقعے کے بعد ملک میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے حوالے سے نئی بحث چھڑگئی ہے, اس سلسلے میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات آگےآرہی ہیں اور اس مکروہ فعل کی شدید انداز میں مذمت کررہی ہیں۔ مختلف لوگوں کی جانب سے بچوں کے لئے محفوظ معاشرہ فراہم کرنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے بچپن میں جنسی لوگوں کو اس معاملے کی سنجیدگی کا احساس ہو۔ عام گلیوں سے نکل کر بات جب بڑی سکرین پر پہنچی تو پتا چلا اس چکاچوند زندگی کے پیچھے بھی لوگوں کی کچھ زندگیوں کے ایسے بھی راز ہیں، جسے وہ کبھی زبان پر نہ لاسکے۔
فیشن انڈسٹری کی دنیا میں بڑا نام ماہین خان بھی دیگر خواتین کا حوصلہ بڑھانے آگے آگئیں اور کم عمری میں ایک مولوی کی جنسی ہوس کا شکار ہنےکے حوالے سے بتایا کہ مجھے کسی اور نے نہیں بلکہ میرے ہی گھر میں آکر ایک ایسے شخص نے مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا جس کا کام مجھے قرآن شریف پڑھانا تھا۔ مجھے مولوی نے چوٹی سی عمر میں ایک ایسا صدمہ دیا، جو ہر گزرتے وقت کے ساتھ مجھے خوف میں مبتلا کرتا ہے۔