قطری شاہی خاندان نے امریکی حکومت کو ’لوٹ‘ لیا، ہاتھ کر گئے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ہر ملک کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرنا اور پھر تج دینا امریکہ کا شیوہ ہے لیکن اب قطری شاہی خاندان نے امریکی حکومت کے ساتھ ایک ایسا ہاتھ کر دیا ہے کہ بیچاری ہاتھ ہی ملتی رہ گئی۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے برطانوی دارالحکومت لندن میں اپنے سفارتخانے کی نئی عمارت تعمیر کی ہے جبکہ پرانی فروخت کر دی ہے۔ یہ پرانی عمارت امریکی حکومت سے قطر کے شاہی خاندان نے اتنی کم قیمت میں خرید لی کہ اب صدر ٹرمپ کفِ افسوس مل رہے ہیں۔
برطانوی لینڈ رجسٹری کی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ قطری شاہی خاندان نے یہ عمارت 43کروڑ 10لاکھ ڈالر(تقریباً44ارب روپے) میں خریدی ہے جبکہ ماہرین نے اس عمارت کی قیمت کا تخمینہ 68کروڑ 70لاکھ ڈالر (تقریباً69ارب روپے) لگایا تھا۔یہ عمارت لندن کے مرکزی علاقے مے فیئر میں واقع ہے۔ اب اس کی فروخت کے بعد ڈونلڈٹرمپ نے پچھتا رہے ہیں اور انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”سفارتخانے کی پرانی عمارت مونگ پھلی کے عوض فروخت کر دی گئی ہے۔“
رپورٹ کے مطابق یہ عمارت سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں فروخت کی گئی۔ ڈونلڈٹرمپ حال ہی میں اپنا برطانیہ کا دورہ منسوخ کر چکے ہیں۔ اس دورے کے دوران انہوں نے نئی عمارت کا افتتاح کرنا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر دورہ منسوخ کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”میں نے لندن کا دورہ اس لیے منسوخ کیا کیونکہ اوباما انتظامیہ نے سفارتخانے کی بہترین لوکیشن پر موجود پرانی عمارت مونگ پھلی کے عوض فروخت کر دی اور 1.2ارب ڈالر کی لاگت سے بہت دور نئی عمارت تعمیر کروا دی۔ بہت گھاٹے کا سودا ہے یہ۔“رپورٹ کے مطابق پرانی عمارت کی فروخت کا عمل بش دور میں ہی شروع ہو چکا تھا اور یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ قطری خاندان کے ساتھ قیمت کا سودا بش دور میں ہی طے ہو چکا تھا یا اوباما کے دور میں ہوا۔