سعودی خواتین کواسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی آزادی ملی گئی
سعودی عرب میں خواتین کواسٹیڈیم جاکر میچ دیکھنے کی آزادی مل گئی۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار خواتین نے اسٹیڈیم میں فٹبال میچ دیکھااور خوب لطف اندوز ہوئیں۔
میچ سعودی شہر جدہ کے ایک اسٹیڈیم میں ہوا جہاں دو مقامی فٹ کلبس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا ۔
دونوں کلبس کے پسندیدہ کھلاڑیوں کوخواتین نے جوش و جذبے کے ساتھ سراہا اور یقیناً کھلاڑیوں کے بھی حوصلے خواتین کے جذبے کو دیکھ کر بڑھتے محسوس ہوئے۔
اسٹیڈیم میں داخلے کے لیے خواتین کے لیے الگ گیٹ بنایا گیا تھا ۔ خواتین کی رہنمائی کے لئے خواتین پر مشتمل عملہ بھی تعینات کیا گیا تھا۔
روایتی کالے حجاب میںموجود خواتین اہلکاروں نے شائقین کو خوش آمدید کہا اور میچ کے دروان بلند آواز میں دونوں ٹیموں کی حوصلہ افزائی کی۔
میچ دیکھنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ ٹکٹ کے لیے قطار تو لمبی تھی لیکن کوئی مسئلہ نہیں ہوا اور ہم نے بہت انجوائے کیا۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے خواتین کے حقوق اور اختیارات پر پہلے سے موجود عائد پابندیوں کو کم کرنے کا آغاز کیا ہے جس کے تحت گاڑی چلانے کی اجازت، تفریح کے لیے گھر کی بجائے کھیل کے میدان میں جانے اور سینما گھروں کے قیام کا موقع تاریخ میں پہلی بار ممکن ہوسکا ہے۔
اس سے قبل سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے گزشتہ برس خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت بھی دی تھی جس کا اطلاق رواںسال جون سے ہوگا جبکہ گزشتہ روز جدہ میں خواتین کیلئے کار شو روم بھی کھولا گیا ہے۔
دوسری جانب مارچ میں وہاں سینما ہالز بھی باقاعدہ کھل جائیں گےجس کے لئے ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کے علاوہ دنیا بھر کےپروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز نے اپنی اپنی فلموں کی نمائش کے لیے رابطے شروع کردئیے ہیں۔