ابصار عالم کی بطور بحالی کی استدعا مسترد
لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان کی سربراہی میں قائم ڈویژن بنچ نے سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی برطرفی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وزارت اطلاعات و نشریات، وفاقی حکومت اور ابتدائی درخواست گزار سے 24 جنوری تک جواب طلب کر لیاہے۔
اپیل کنندہ ابصار عالم کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے ابصار عالم کی تعیناتی کے خلاف فیصلہ حقائق کے برعکس دیا، وکیل نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ مفاد عامہ کے مقدمات میں کسی افسر کو عہدے سے ہٹانا غیر آئینی اور عدالتی فیصلوں کے منافی ہے ۔وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سابق چیئرمین پیمراہ ابصار عالم کی تعیناتی کے لئے تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے ،وکیل نے بتایا کہ چیئرمین پیمرا کے عہدے کے لئے دوسرا اشتہار اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد دیا گیاجبکہ چیئرمین پیمرا کے عہدے کے لئے دوسرا اشتہار 13ماہ کے بعد جاری کیا گیا تھا، درخواست گزارکے وکیل نے نشاندہی کی کہ چیئرمین پیمرا کے عہدے کے لئے ایک امیدوار نے اپلائی کیا تھا، درخواست گزارکے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزارشہری متاثرہ فریق نہیں تھا ،اس کے باوجود ہائیکورٹ نے عوامی مفاد کے کیس میں ابصار عالم کوعہدے سے ہٹایا ہے ،وکیل نے فاضل بنچ سے ابصار عالم کی برطرفی کا فیصلہ معطل کرکے انہیں بحال کرنے کی استدعا کی توعدالت نے اسے مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ فریقین کا تحریری جواب آنے اور ان کا موقف سنے بغیرحکم امتناعی جاری نہیں کیا جاسکتا۔اس کیس کی مزید سماعت 24جنوری کو ہوگی ۔