ماڈل ٹاﺅن واقعے کے مجرموں کو سزا دی جاتی تو قصور کا واقعہ پیش نہ آتا: عمران خان
اسلام آباد(نیوز وی او سی آن لائن) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس میں سفارشی اور سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے امن و امان کی صورت حال مخدوش ہے، جب تک پولیس اہلکار رائیونڈ اور ماڈل ٹاﺅن سے ہدایات لیتے رہیں کہ ان کی کارکردگی بہتر نہیں ہوگی ، قصور میں نہتے مظاہرین پر فائرنگ قابل مذمت ہے ، ماڈل ٹاﺅن واقعے کے مجرموں کو سزادی جاتی تو آج قصور کا واقعہ پیش نہ آتا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی بچی کے واقعے اور مظاہرین پر پولیس تشدد کے حوالے سے اپنا ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔ سربراہ پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ زینب کے ساتھ جو حادثہ ہوا ہے ، اس کے خلاف ساری قوم سڑکوں پر ہے، یہ دکھ صرف زینب کے والدین کو نہیں پہنچا بلکہ ہر پاکستانی کو اس کا صدمہ پہنچا ہے۔ ہمیں یہ خوف ہے کہ ہمارا معاشرہ کدھر جارہا ہے؟ یہ پہلی دفعہ قصور میں نہیں ہوا اس سے پہلے بھی قصور میں بچوں کے ساتھ ظلم ہو چکا ہے۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے سب سے زیادہ غصہ اس چیز پر ہے کہ وہ مظاہرین جو سڑکوں پر نکل کر غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کے اوپر پولیس نے گولیاں چلائیں ۔ ملک کی پولیس لوگوں کی محافظ ہے یا انہیں قاتل بنایا جا رہا ہے۔اسی پنجاب پولیس نے ماڈل ٹاﺅن میں لوگوں کو قتل کیا۔ پنجاب پولیس کو غیر سیاسی بنانے تک بہتر نہیں کیا جاسکتا۔ جب تک اسے پروفیشنل نہیں بنایا جاتا ، جب تک اس میں سفارشی بھرتیوں کا خاتمہ نہیں ہوگا۔ جب تک یہ ماڈل ٹاﺅن اور رائیونڈ سے ہدایات لینا بند نہیں کریں گے، تب تک پنجاب پولیس کی کارکردگی بہتر نہیں ہو سکے گی۔ خیبر پختونخوا میں پروفیشنل پولیس ہے اسی وجہ سے گذشتہ چارسالوں میں ایسا واقعہ رونما نہیں ہوا۔ شریفوں نے پنجاب پولیس کو خراب کیا ہے پوری قوم مطالبہ کرے کہ انہیں مجبور کرے کہ وہ پنجاب پولیس کو غیر سیاسی اور پروفیشنل بنائیں۔