دہشتگردی کی آڑ میں اسلام کو نشانہ پر رکھا گیا، لیاقت بلوچ
لاہور(نمائندہ خصو صی)قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سے اوسلو میں ٹیلی فون پر گفتگو کی اور انہیں ملکی صورتحال ، پی اے ٹی اے پی سی ، دفاع پاکستا ن کونسل پروگرام اور متحدہ مجلس عمل کی اسٹیرنگ کمیٹی کی سرگرمیوں سے آگہی دی اور تبادلہ خیال کیا ۔دریں اثنا لیاقت بلوچ نے منصورہ میں ملک بھر سے آئے ہوئے نوجوانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سال 2017 ءعالمی خطہ اور پاکستان پر گہرے نقوش چھوڑ گیا ہے ۔ دہشتگردی کی آڑ میں اسلام کو نشانہ پر رکھا گیا اور دنیا بھر میں استعماری ، صیہونی قوتوں نے خوف ، بے یقینی ، بد امنی اور انسان دشمن ماحول برقرار رکھا ۔ فلسطین اور کشمیر کے عوام غلامی کی زنجیروں میں جکڑے رہے ۔ نیا سال 2018 ءدنیا میں امن اور غلبہ اسلام کا سال بن جائے تو انسانیت کو سکون مل جائے گا ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاکستان کے حالات اب ایسے نہیں کہ کوئی ایک فریق من پسند ڈیل اور این آر او مسلط کردے ۔ مسلم لیگ ن اور ریاستی اداروں کے لیے بیرونی دباؤ ، مداخلت پر خفیہ معاہدہ سیاست و جمہوریت کی بدنامی اور ریاست کی کمزوری کا باعث بنے گا ۔آئین ، جمہوریت ، آزاد عدلیہ اور احتساب کی بالادستی ہر صورت میں قائم رکھی جائے گی ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات مہنگی کر کے نئے سال کے آغاز پر مہنگائی ، بے روزگاری اور صنعت و تجارت کا پہیہ جام کرنے کا ڈرون حملہ کیا گیاہے ۔