خاتون کی کمر پر مصنوعی دل لگا دیا گیا
لندن: ایک برطانوی خاتون کو دل کا عطیہ ملنے تک ایک مصنوعی دل لگایا گیا ہے جس کا پورا نظام ایک بیگ میں بند ہے جو ہمیشہ خاتون کے ساتھ رہتا ہے۔
39 سالہ سلویٰ حسین اس بیگ کو ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتی ہیں جس سے نکلنے والی دو نلکیاں ان کی ناف کے سوراخ سے اندر جارہی ہیں۔ پلاسٹک کے شفاف پائپ ان کے سینے کے اندر تک جاتے ہیں اور سینے کے اندر موجود دو غباروں کو پھلاتے ہیں جن کی مدد سے خون پورے بدن میں اسی طرح دوڑتا ہے جس طرح دل اسے پمپ کرتا ہے۔
سلویٰ حسین ایک مرض کارڈیو مایوپیتھی کی شکار ہیں جس میں دل مکمل طور پر ناکارہ ہوجاتا ہے اور بدن میں خون پمپ کرنے کے قابل نہیں رہتا۔ بعض حالات میں دورانِ حمل بھی یہ کیفیت پیدا ہوتی ہے لیکن یہ بہت ہی نایاب عمل ہے۔ اس سال کے آغاز میں سلویٰ کو سینے میں شدید تکلیف محسوس ہوئی اور انہیں ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نے اسے گیس کا درد قرار دیا۔
تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ انہیں ایک ہارٹ اٹیک ہوا اور اب دل تیزی سے کمزور ہوتا جارہا ہے۔ اس کے بعد ڈاکٹروں نے مشورہ کرکے انہیں امریکی کمپنی کا تیار کردہ ایک مصنوعی دل لگادیا ہے جس کےلیے 6 گھنٹے کا طویل آپریشن کیا گیا اور اس پر 86 ہزار برطانوی پاؤنڈ کی لاگت آئی جو پاکستانی رقم میں ایک کروڑ 28 لاکھ روپے بنتی ہے۔
اس طرح سلویٰ حسین برطانیہ کی وہ پہلی خاتون ہیں جنہیں یہ دل لگایا گیا ہے۔ مصنوعی دل اور اس کے پورے نظام کو سرجن ڈیانا گارسیا سائز نے دیگر ڈاکٹروں کی مدد سے نصب کیا ہے۔
جب تک سلویٰ حسین کو دل کا عطیہ نہیں مل جاتا اس وقت تک یہ پورا سسٹم ان کے ساتھ رہے گا اور وہ اپنے دل کو اپنی پیٹھ پر ایک بیگ میں رکھ کر سفر کرتی ہیں۔ قبل ازیں 50 سالہ برطانوی شخص کو یہ نظام لگایا گیا تھا اور خوش قسمتی سے دو سال بعد ان کے لیے دل کا عطیہ مل گیا جسے مریض میں منتقل کردیا گیا اور اب وہ معمول کے تحت زندگی گزار رہا ہے۔
سلویٰ حسین نے نئے سال پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اہلِ خانہ اور قابل ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔