سعودی عرب میں نشے کی حالت میں گاڑی چلاتے ہوئے چھ افراد کو کچلنے والے ڈرائیور کو پھانسی دئے دئ گئی
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) چار سال قبل نشے میں دھت ڈرائیونگ کرتے ہوئے ایک ہی خاندان کے چھ افراد کی اندوہناک موت کا سبب بننے والے ڈرائیور کو منگل کے روز سعودی عرب میں سزائے موت دے دی گئی۔ سعودی گزٹ کے مطابق محمد القحطانی نامی اس ڈرائیور نے الیاسمین ڈسٹرکٹ میں ایک سعودی فیملی کی گاڑی کو ٹکر ماری اور اس حادثے میں چھ افراد، عبدالمالک، ان کی بہن حصا، ندا، نوحا، عبیر اور بھانجی نوریٰ جان کی بازی ہار گئیں۔
عبدالمالک برطانیہ میں زیر تعلیم تھے اور اکتوبر 2013ءمیں حج کی ادائیگی کے لئے اپنے وطن واپس آئے تھے۔ وہ اپنی بہنوں اور بھانجیوں کو لے کر سیر کے لئے نکلے تھے کہ نشے میں دھت ڈرائیور محمد القحطانی کی گاڑی نے انہیں ٹکر ماردی۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والی عبیر کی عمر 19سال کی تھیں، ندا اور نوحا 21 سال کی جڑواں بہنیں تھیں، حصا 25 سال کی تھیں اور وہ ایک پرائیویٹ سکول میں پڑھاتی تھیں۔ ننھی لڑکی نوریٰ کی عمر صرف تین سال تھی، جبکہ دو سال کی الجوہرہ اس حادثے میں بری طرح زخمی ہوئی تھیں۔
محمد القحطانی بھی اس حادثے کے نتیجے میں بے ہوش ہو گیا تھا، جسے بعد ازاں پولیس نے گرفتار کرلیا۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ اس نے کثرت سے شراب نوشی کررکھی تھی اور خطرناک رفتار پر گاڑی دوڑا رہا تھا۔ حادثے کے وقت محمد القحطانی کی گاڑی کی رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ سے بھی زائد تھی۔ وہ ایڈز کا مریض بھی تھا، جس کی وجہ سے اس کے عزیز و اقارب نے اس سے قطع تعلق کر رکھا تھا۔ حادثے سے کچھ عرصہ قبل ہی اسے دارالحکومت کے ایک میڈیکل سنٹر میں علاج کی غرض سے داخل کیا گیا تھ