اب کوئی این آر او ہوا تو ا س کا مقابلہ کریں گے: آصف علی
لاڑکانہ(نیوز وی او سی آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے صبر کیا، مخالفین سے کہتا ہوں کہ اتنا ظلم کرو ہم سہہ سکیں، اتنا ظلم نہ کریں ہم ابل جائیں اور آپ کو بھی یاد کرا دیں، لیکن میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ آپ میں برداشت کرنے کی ہمت نہیں ہے،ہمیں معلوم ہے کہ آپ کس طرح آپ منتیں کرتے ہیں اور آنسووں سے روتے ہیں، آپ کا ایک این آر او چل رہا تھا، اور اب بھی چاہ رہے ہیں لیکن اب کوئی این ار او کی کوشش کی اسے رد کریں گے اس کا مقابلہ کریں گے۔
گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کی 10ویں برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہکوئی کپتان بنتا ہے اور کوئی مجھے کیوں نکالا کے نعرے لگاتا ہے ، یہ جعلی قائد اور سب آر اوز کے بنائے ہوئے لیڈر ہیں، ورنہ کسی کو کیا حق پہنچتا ہے کہ ملک کا آئین توڑ دو۔انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انصاف کے نام پر یہ کیا مذاق ہے ہمیں 12، 12 سال جیلیں کاٹنی پڑیں، 25 سال بعد بری ہوں، آپ کے کیس تین ماہ میں ختم ہو جائیں، ملک میں دہرا انصاف نہیں چلے گا، ہمیں بھی آپ سے مسائل ہیں، آپ نے ہمیشہ ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا۔ اس مرتبہ آپ کے ساتھ نہیں جائیں گے، سب کا مقابلہ کریں گے، سب کو ہرائیں گے اور الیکشن جیتیں گے، کارکنوں کو پہلے سے مبارکباد دیتا ہوں کہ فکر نہ کرو ان کو جکڑ کر ان سے الیکشن جیتوں گا کیونکہ اب میرا بیٹا، بیٹیاں، بہن اور کارکن میرے ساتھ ہے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ بھٹو کا نام زندہ رہے گا اور اپنی پوری زندگی میں آج تک بینظیر بھٹو جیسا کوئی بہادر مرد بھی نہیں دیکھا۔ جس طرح قوم کے افراد بھٹو اور بینظیر کے بچے ہیں اسی طرح بلاول، آصفہ اور بختاور بھی بینظیر کے بچے ہیں۔ بینظیر ہر طرح سے بینظیر تھیں، انہوں نے جیل کاٹی تو بینظیراور مقابلے کیے تو بینظیر کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بینظر بھٹو نے اگر دنیا کو پاکستان کا چہرہ دکھایا تو وہ بینظیر چہرہ تھا۔ بینظیر اور ہماری پارٹی کے خلاف ایک سازش ہوئی جو آج بھی جاری ہے، اس کے انڈے اب بھی جنم لے رہے ہیں اور اس میں سے جو گندے بچے نکل رہے ہیں وہ آپ کے خلاف کام کر رہے ہیں۔