پاکستان

اے پی ایم ایس او کا متحدہ پاکستان کی پالیسی سے انحراف؟

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی طلبہ تنظیم آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (اے پی ایم ایس او) نے ایم کیو ایم پاکستان کی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے الطاف حسین کی سالگرہ منائی۔
اے پی ایم ایس او کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ تنظیم کے چیئرمین سرفراز احمد صدیقی الطاف حسین کی 63ویں سالگرہ کا کیک کاٹ رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ایم کیو ایم گزشتہ برس تک 17 ستمبر کو الطاف حسین کی سالگرہ کے دن کے طور پر بھر پور انداز سے مناتی تھی، تاہم گزشتہ ماہ 22 اگست کو الطاف حسین نے کراچی پریس کلب کے باہر اور امریکا میں کارکنوں سے خطاب میں پاکستان کے خلاف نعرے لگائے اور وطن عزیز کو اس دنیا کے لیے ناسور قرار دیا جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے قائد تحریک سے قطع تعلق کر دیا اور پارٹی کو پاکستان سے چلانے کا اعلان کیا۔
رواں برس 17 ستمبر کو الطاف حسین 63 برس کے ہو گئے ہیں اور اے پی ایم ایس او کے چیئرمین سرفراز احمد صدیقی جو کیک کاٹ رہے ہیں اس پر بھی 63 کا ہندسہ لکھا ہوا ہے جس سے واضح ہورہا ہے کہ یہ تصاویر رواں برس کی ہی ہیں۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم نے پارٹی کے آئین میں ترمیم کرکے الطاف حسین کا نام قائد تحریک کے طور پر بھی اس سے نکال دیا ہے جبکہ پارٹی پرچم پر بھی اب الطاف حسین کے بجائے صرف انتخابی نشان پتنگ پرنٹ کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم کے سیاسی حریف خاص طور پر متحدہ قومی موومنٹ چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے نام سے نئی جماعت بنانے والے کراچی کے سابق میئر مصطفیٰ کمال یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ ایم کیو ایم پاکستان نے لندن میں مقیم الطاف حسین سے اپنا تعلق ختم نہیں کیا بلکہ وہ اپنے قائد سے احکامات لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ دونوں ایسے بینرز بھی لگائے گئے تھے جس میں صرف الطاف حسین کو ہی قائد قرار دیا گیا تھا، جبکہ ان بینرز پر ‘جو قائدِ تحریک کا غدار ہے، وہ موت کا حقدار ہے’ بھی تحریر تھا، ان بینرز کے دو روز بعد کراچی کی شاہراہوں پر بلند مقامات پر بینرز دیکھے گئے جن پر ’جوملک کا غدار ہے، وہ موت کا حقدار ہے‘ تحریر تھا، گزشتہ روز کراچی میں اسپرے پینٹ سے چند ایک مقامات پر الطاف حسین کی سالگرہ کے حوالے سے بھی چاکنگ دیکھی گئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button