پاکستان

“غریدہ فاروقی نے عمران خان اور طاہر القادری کو زور دار جھٹکا دے دیا

اسلام آباد (نیوز وی سی آن لائن )گزشتہ روز ہونے والے اہم ترین ان کیمرہ ہو ل سینیٹ اجلاس نے تشویش میں مبتلا پاکستانیوں کو مطمئن کردیا ہے اور بہت سی قیاس آرائیاں بھی اب دم توڑ چکی ہیں ۔سینیٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی بریفنگ پر سینیٹرز نے بھی اطمینان کا اظہار کیا اور اسے سول ملٹر ی تعلقات کے لیے انتہائی بہترین اقدام قرار دیا ۔
سینیٹ کی ہول کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہونے کے باعث ساری تفصیل عوام کے سامنے نہیں آ سکتی تاہم اس میں ہونے والی بریفنگ کے کچھ پوائنٹس کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سامنے لائے اور سوال جواب کا بعض سلسلہ میڈ یا کے توسط سے سامنے آرہا ہے ۔اجلاس میںسینیٹر مشاہد اللہ کا دھرنے سے متعلق سوال بھی سامنے آیا جس پر آرمی چیف نے کہا کہ اگر ثابت ہوگیا کہ دھرنے کے پیچھے فوج تھی تو مستعفی ہوجاو¿ں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنا ہوا تو میرے ذہن میں لال مسجد کا واقعہ بھی آیا، میں نے ڈی جی آئی ایس آئی سے کہا کہ دھرنے والوں سے بات کریں، بات ہوئی تو پتہ چلا ان کے چار مطالبات ہیں، پھر وہ ایک مطالبہ پر آگئے، سعودی عرب جاتے ہوئے بھی دھرنے سے متعلق معلومات لیتا رہا۔اب اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے ذرائع کی جانب سے انکشاف کیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ دھرنے کے ذریعے استعفیٰ لینے کا رجحان درست نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ موجودہ دور حکومت میں عمران خان اور طاہر القادری نے 2014میں دھرنا دے کر نواز شریف اور شہباز شریف کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا اور پھر اس کے بعد پاناما لیکس کے معاملے پر بھی عمران خان نے دھرنے کی کال دے دی تھی ۔اب ایک بار پھر ملک میں دھرنے کی آوازیں اٹھ رہی ہیں اور مختلف سیاسی رہنما طاہر القادری کے دھرنے میں شرکت کی یقین دہانی بھی کرا چکے ہیں جبکہ طاہر القادری خود بھی حکومت کو دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ اپنے دائی بائیں عمران خان اور زرداری کو بٹھا کر دھرنا دے سکتے ہیں ،مزید براں طاہر القادری نے شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو استعفیٰ دینے کے لیے 31دسمبر کی ڈیڈ لائن بھی دے دی ہے-

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button