پاکستان

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کئی فیصلے ن لیگ کے حق میں دئے ہوئے ہیں

اسلام آباد 20دسمبر2017
(بیورو رپوٹ پاکستان نیوز وائس آف کینیڈا)
رؤوف کلاسرا نے لائیو پروگرام میں ثاقب نثار کے تمام فیصلے بتا دئے
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کئی فیصلے ن لیگ کے حق میں دئے ہوئے ہیں
نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی رؤوف کلاسرا نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے متعلق کہا کہ ثاقب نثار جو آج کل ن لیگ کا ہدف تنقید ہیں، نے ن لیگ کے حق اور ان کی حمایت میں سب سے زیادہ فیصلے دئے ہوئے ہیں۔سب سے بڑا فیصلہ جو ثاقب نثار نے دیا تھا وہ تلور سےمتعلق تھا۔
تلور کے شکار پر پابندی عائد ہونے کے بعد انہوں نے دفتر خارجہ کو متحرک کیا ۔ ثاقب نثار نے اپنی ججمنٹ میں ان کو ریلیف دیا۔ دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ اگر ہم نے تلور والی پالیسی نہ چلائی تو ہماری خارجہ پالیسی بھی نہیں چلے گی، جس کے بعد تلور نے قربانی دی اور پاکستان کی خارجہ پالیسی چلی اور پورا پنجاب قطریوں سے بھر گیا۔ دوسرا بڑا فیصلہ ن لیگ کے حق میں تب دیا تھا جب پنجاب میں درخت کاٹنے کے لیے آئے تھے اور خواجہ حارث نے انہیں جھوٹی انشورنس دے کر گئے تھے۔
اس معاملے میں لاہور ہائیکورٹ نے درخت کاٹنے کی اجازت نہیں دی تھی اور کہا تھا کہ ماحول خراب نہ کریں لیکن ثاقب نثار نے شہباز شریف صاحب کو اجازت دے دی تھی۔تیسرا فیصلہ اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق تھا اس پر کئی کہانیاں آئیں ، کرپشن کی کہانی بھی بیان ہوئی کہ کس طرح پورے پنجاب کا پیسہ اٹھا کر لاہور منتقل کیا گیا اور اورنج لائن ٹرین پر لگا دیا گیا۔
اس کے باوجود اورنج ٹرین کا فیصلہ بھی ن لیگ کے حق میں آیا۔ پانامہ بنچ کے ایک جج دھاندلی کیس میں ن لیگ کو بری بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسی سپریم کورٹ نے 2009ء میں شہباز شریف کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ واپس کروائی تھی۔ اسی سپریم کورٹ نے 2009ء میں شریف خاندان کے الیکشن لڑنے پر عائد پابندی ختم کی تھی۔ نواز شریف کو 8 سال بعد طیارہ سازش کیس میں تمام سزائیں معاف کی گئیں اور جُرمانہ بھی واپس کروایا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے موجود چیف جسٹس منصور علی شاہ نے شریف خاندان کی درجنوں ضبط پراپرٹیز کو بحال کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔اس کے علاوہ ثاقب نثار نے18 ویں اور 21ویں آئینی ترامیم اس وقت کی حکومت کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ جبکہ نواز شریف صاحب ہمیشہ ہی ان ترامیم کی تعریف کرتے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ این اے 110 میں خواجہ آصف کا جو فیصلہ آیا تھا وہ بھی سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ بشمول جسٹس ثاقب نثار نے خواجہ آصف کے حق میں دیا تھا۔
ایک سنگل کوریڈور کا منصوبہ تھا اس میں بھی جسٹس ثاقب نثار نے پنجاب حکومت کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ لاہور کینال روڈ توسیعی منصوبے کا فیصلہ بھی ان کے حق میں دیا گیا ۔ رؤوف کلاسرا نے کہا کہ یہ وہ فیصلے ہیں جو جسٹس ثاقب نثار اور عمر عطا بندیال نے ن لیگ کے حق میں دئے ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود ن لیگ کی قیادت اور رہنما عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button