صہیونی حکومت نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرسکنے والے ممالک کی تلاش شروع کردی
مقبوضہ بیت المقدس/اسرائیل 9 دسمبر 2017
(بیورو رپوٹ نصیر ظفر نیوز وائس آف کینیڈا)
اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے ایسے دوسرے ممالک کی تلاش شروع کردی ہے جو بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نقش قدم پر چلنے کا ارادہ رکھتے ہوں، تاکہ القدس کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ عالمی حمایت حاصل کی جاسکے۔اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق تل ابیب حکومت کو ایسے ممالک کی تلاش ہے جو امریکی صدر ٹرمپ کے نقش قدم پر چلنے والے ہوں یا القدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرنے ہوئے صہیونی ریاست کی معاونت کرسکیں۔
عبرانی اخبار کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ اور صہیونی ریاست کے دنیا میں موجود سفارتخانوں نے اس حوالے سے مہم شروع کردی ہے۔ اسرائیل نے فیصلہ کیا ہے وہ سفارتی تعلقات رکھنے والے ملکوں کو قائل کریگا کہ وہ القدس کو اسرائیل کا غیر منقسم دارالحکومت تسلیم کرلیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فی الحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا اسرائیل کی نظرمیں ایسے کون کون سے ممالک ہیں جوامریکی صدر کے نقش قدم پر چل سکتے ہیں تاہم اسرائیل نے پالیسی یہ اختیار کی ہے کہ کسی قسم کے تصادم سے بچتے اور منفی رد عمل کی بجائے وہ دوسرے ممالک کو قائل کریگا۔