جنوبی کوریا: ’پیانگ یانگ کو نیست و نابود کرسکتے ہیں‘
جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اگر شمالی کوریا کی جانب سے جوہری حملہ کرنے کا کوئی اشارہ ملا تو ایسی صورت میں جنوبی کوریا کے پاس شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کرنے والا منصوبہ ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے یونہپ سے بات کرتے ہوئے عسکری ذرائع کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ کے چپے چپے کو مکمل طور ہر بیلسٹک میزائلوں اور بموں سے تباہ کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گذشتہ جمعے کو شمالی کوریا نے ایک کامیاب جوہری تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا تھااور کہا تھا کہ یہ اس کا پانچواں جوہری تجربہ ہے۔
عالمی برادری اس وقت شمالی کوریا کے ان اقدامات کا موثر جواب دینے پر غور کر رہی ہے۔
امریکہ سمیت اقوام متحدہ، جاپان اور جنوبی کوریا شمالی کوریا کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں جس کے جواب میں پیانگ یانگ نے پابندیوں کی اس تنبیہ کو بے معنی کہا۔
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ جوہری تجربہ ’ایک جدید اور حال ہی میں تیار کیے گئے جوہری وار ہیڈ‘ کا تھا اور اس نے اب بیلسٹک راکٹوں پر جوہری ہتھیار نصب کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے
بشکریہ بی بی سی۔
جنوبی کوریا کا خیال ہے کہ یہ شمالی کوریا کا اب تک کا سب سے بڑا جوہری تجربہ ہے اور جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ اس حالیہ تجربے کی شدت دس کلوٹن تھی جو کہ گذشتہ تجربوں سے دوگنی ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ نے 1945 میں ہیروشیما پر جو ایٹم بم گرایا تھا اس کی شدت 15 کلوٹن تھی۔
اس تجربے سے ان خدشات میں اضافہ ہوا ہے کہ شمالی کوریا نے جوہری میدان میں مزید کامیابیاں حاصل کی ہیں اور وہ جوہری ہتھیاروں کو عملی طور پر استعمال کرنے کی صلاحیت کے قریب پہنچ چکا ہے۔
جنوبی کوریا کے ایک فوجی اہلکار کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ کے جن علاقوں میں شمالی کوریا کی عسکری قیادی ہونے کا امکان ہوتا ہے، ان علاقوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جائے گا۔
بی بی سی کے کوریائی امور کے نامہ نگار سٹیوو ایونز کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا اب ویسی ہی زبان استعمال کر دیا ہے جیسی شمالی کوریا استعمال کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کی قیادت کو شمالی کوریا کے جوہری عزائم کے حوالے سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔