مجھے معلوم ہے کہ میری جان کوبھی خطرہ ہے -جسٹس صدیقی
اسلام آباد(نیوز وی او سی آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ میں دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کےساتھ کب تک ایسے چلتارہے گا،معاہدے کانہیں ،فیض آبادخالی کرانے کاکہاتھا۔
اس پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ امید ہے معاملات جلد حل ہو جائے گا۔
اس پر جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی امید کے تو 9 ماہ پورے ہی نہیں ہو رہے ،انہوںنے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ میری جان کوبھی خطرہ ہے اور دھرنے میں میرے بارے میں باتیں ہوئیں لیکن میں آئین کے مطابق حکم دیا اوراس پر قائم ہوں،
جسٹس شوکت صدیقی نے استفسار کیا کہ کیامعاہدہ ہوا؟پڑھ کرسنائیں۔
چیف کمشنر اسلام آباد پولیس نے کہا کہ کچھ دیربعدسب کلیئرہوجائے گا۔
جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ یہ آپ نے کیسا معاہدہ کیا ہے،آپ معافی مانگ رہے ہیںانہوں نے آپ سے ہر بات منوائی۔
اس پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جو کیا ملک کے مفاد میں کیا،ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال ہے،میرے بارے میں کہا گیا جو اس کو مارے گا انعام ملے گا،قومی قیادت کی مشاورت کے بعد تحریری معاہدہ کیا گیا،انشااللہ کچھ دیر میں دھرنا ختم ہو جائے گا۔
عدالت نے دھرناختم کرانے کے اقدامات کی تفصیل طلب کرتے ہوئے سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی۔