حاملہ خواتین اور ڈسپرین
وپن ہیگن(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈسپرین اور پیراسیٹامول گھروں میں ہمہ وقت دستیاب رہنے والی گولیاں ہیں جو معمولی درد کی صورت میں بھی بے دریغ استعمال کی جاتی ہیں، تاہم اب ڈنمارک سائنسدانوں نے حاملہ خواتین کے لیے ان گولیوں کے استعمال کا انتہائی خطرناک نقصان بتا دیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق جدید تحقیق کے نتائج میں سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ ”جو خواتین دوران حمل ڈسپرین استعمال کرتی ہیں ان کے بچوں میں قبل از پیدائش دماغی فالج ہونے کا خطرہ اڑھائی گنا زیادہ ہوجاتا ہے، اور جو خواتین پیراسیٹامول استعمال کرتی ہیں ان کے پیٹ میں موجود بچوں کی نشوونما میں ایسے بگاڑ آنے کا خدشہ 50فیصد بڑھ جاتا ہے جو آئندہ زندگی میں لاعلاج ہوتے ہیں۔“
یونیورسٹی آف کوپن ہیگن سائنسدانوں نے اس تحقیق میں 1لاکھ 80ہزار حاملہ خواتین کے مختلف ادویات کے استعمال اور ان کے بچوں پر پر ان کے اثرات کا تجزیہ کرکے نتائج مرتب کیے ہیں۔درد کش گولیوں میں آئی بیوپروفن (ibuprofen)ایسی گولی تھی جس کا ماں کے پیٹ میں موجود بچے پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”جو مائیں دوران حمل پیراسیٹامول کھاتی ہیں ان کے بچوں میں دماغی فالج کا امکان30فیصد اور آدھا دھڑ مفلوج ہونے کا امکان 50فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم کے رکن ڈاکٹر سنیت گوڈامبے کا کہنا تھا کہ ”حاملہ خواتین کو کوئی بھی دوا صرف اسی صورت میں استعمال کرنی چاہیے جب ڈاکٹر انہیں تجویز کرے۔“