امریکی خفیہ ایجنسی کا تاریخ کا سب سے خوفناک منصوبہ اس کے اپنے ہی کاغذات میں منظر عام پر آگیا

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کی روس کے ساتھ مخاصمت کوئی ڈھکی چھپی چیز نہیں، اور اب خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی منظرعام پر آنے والی دستاویزات سے روس پر حملے کی ایسی خوفناک منصوبہ بندی کا انکشاف ہوا ہے جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت نے حال ہی میں سابق صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کی تحقیقات کے حوالے سے دستاویزات جاری کی ہیں جن میں سی آئی اے کے کاغذات بھی شامل تھے ۔ ان کاغذات سے معلوم ہوا ہے کہ امریکہ نے روس پر حملے کا ایک خوفناک منصوبہ بنا رکھا تھا۔اس منصوبے کے تحت امریکہ نے سوویت یونین کے استعمال کردہ جنگی جہاز خرید کر ان پر روس کا جھنڈا لگانا تھا اور پھر ان کے ذریعے امریکہ پر جعلی حملہ کروانا تھا۔ پھر امریکی حکومت اپنے عوام کے سامنے اس حملے کو روس پر حملے کے جواز کے طور پر استعمال کرتی اور کہتی کہ اب روس کو روکنا ناگزیر ہو چکا ہے، جس کے بعد امریکی فوج روس پر چڑھ دوڑتی اور یوں جنگ شروع ہو جاتی۔
رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت کی طرف سے منظرعام پر لائی گئی دستاویزات میں سے زیادہ تر کا تعلق جان ایف کینیڈی کے قتل سے ہے تاہم کئی دستاویزات میں سی آئی اے کے راز بھی سامنے آ گئے ہیں۔مذکورہ ہولناک منصوبہ جان ایف کینیڈی کے بھائی بوبی کینیڈی کے ذہن کی پیداوار تھا جو اس وقت امریکہ کے اٹارنی جنرل تھے۔ اس منصوبے کے تحت سوویت یونین کے ایم آئی جی 17ایس ، ایم آئی جی19ایس اور آئی ایل 14ایس طیارے خریدے جانے تھے یا ان کی نقل تیار کی جانی تھی اور پھر انہیں امریکہ پر حملے کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔ یہ فیصلہ 22مارچ 1962ءکو صدر جان ایف کینیڈی اور دیگر اعلیٰ حکام کی ایک میٹنگ میں کیا گیا اور بتایا گیا کہ اس منصوبے پر 4کروڑ 40لاکھ ڈالر(تقریباً4ارب 40کروڑروپے) لاگت آئے گی، تاہم اس سے امریکہ کو سوویت یونین پر حملے کا جواز مل جائے گا۔