یہودی اور مسلمان لڑکی کی ایک تصویر نے عرب دنیا میں ہنگامہ برپا کردی
لاس ویگاس(نیوز ڈیسک) مقابلہ حسن میں شرکت کے لئے مختلف ممالک سے آنے والی حسیناﺅں کا ایک دوسرے کے ساتھ تصاویر بنوانا روایت کا حصہ سمجھا جاتاہے۔ امریکا میں مس یونیورس کے مقابلے میں شرکت کے لئے آنے والی حسینائیں بھی یہی کر رہی تھیں، لیکن ان میں سے دو ایسی بھی تھیں کہ جن کی ایک ساتھ تصویر سامنے آتے ہیں ایک بڑا ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ دو لڑکیاں مس عراق سارہ ایدن اور مس اسرائیل عدار گاندلسمن ہیں، جنہیں سیلفی بناتے ہوئے بالکل اندازہ نہیں تھا کہ اس کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ عدار کے فیس بک پیج پر درجنوں دیگر لڑکیوں کے ساتھ اس کی تصاویر موجود تھیں لیکن جونہی انہوں نے مس عراق کے ساتھ اپنی سیلفی پوسٹ کی تو ہر طرف سے تنقید شروع ہو گئی، لیکن اس تنقید کا نشانہ مس اسرائیل نہیں بلکہ صرف مس عراق ہیں۔ ان کی اسرائیلی حسینہ کے ساتھ تصویر دیکھ کر خصوصاً ان کے ہم وطن بہت سیخ پا ہوئے ہیں۔
امریکا میں مقیم پروفیسر اسد ابوخلیل نے اس سیلفی پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ”عراق کی ملکہ حسن بخوشی قبضے اور بربریت کی ملکہ حسن کے ساتھ تصویر بنوا رہی ہیں۔“
سبرینا بنوئی کا کہنا تھا ”ان دونوں کا اکٹھے تصویر پوسٹ کرنا ہر کسی کے لئے پسندیدہ بات نہیں تھی۔“
کچھ آوازیں مس عراق کے حق میں بھی سامنے آئیں۔ مثال کے طور پر ٹوئٹر صارف اعلٰی کا کہنا تھا ”کسی عرب یا مسلمان کی کسی اسرائیلی کے ساتھ تصویر کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اسے اسرائیل کی انسانیت و امن دشمن پالیسی کے ساتھ اتفاق ہے۔ “