احمد آباد میں لڑکی کا ریپ، الزام پاکستانی ڈاکٹر پر
بھارت کی ریاست گجرات میں ایک ڈاکٹر کو ڈینگی سے متاثرہ مریضہ کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کرنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ احمدآباد کے ایک ہستپال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں داخل ایک 21 سالہ لڑکی کو ڈاکٹر نے مبینہ طور پر ریپ کیا۔
اسی ہسپتال کے عملے کے ایک اور رکن کو ڈاکٹر کے اس جرم میں معاونت کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اپالو ہپستال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اس سلسلے میں پولیس سے مکمل طور پر تعاون کر رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نے لڑکی کو بے ہوشی کی دوا دے کر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
بھارت کے ایک ٹی وی چینل نے ہسپتال کے ڈاکٹر سندیپ جوشی سے بات کی جس میں ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ کیونکہ ابھی تفتیش جاری ہے اس لیے ان کا اس واقع پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اس ڈاکٹر کا تعلق پاکستان سے ہے جو ایک طویل المیعاد ویز پر بھارت میں کام کر رہا تھا۔
بھارت کے دارالحکومت دہلی میں سنہ 2012 میں ایک طالبہ کے ساتھ ریپ اور اس کے قتل کی واردات سے خواتین کے خلاف جنسی جرائم کی خبریں شہ سرخیوں میں ہیں۔
اس واردات کے بعد ملک میں اس نوعیت کے جرائم کے خلاف سخت قوانین وضع کیے گئے تھے۔
لیکن ان قوانین کے باوجود خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم میں کمی واقع نہیں ہوئی ہے ملک بھر سے ایسی خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں۔
بشکریہ بی بی سی