ماہرہ کی ’’ورنہ‘‘پر پابندی کے خلاف دپیکا کا ردعمل
ممبئی: بالی ووڈ کی ڈمپل گرل دپیکا پڈوکون نے پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی فلم’’ورنہ‘‘پر پابندی عائد کیے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے کچھ لوگ سینما کی طاقت کو نہیں سمجھتے۔
نامور بالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون اورعالمی شہرت یافتہ پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان اس وقت ایک ہی کشتی کی سوار ہیں۔ دپیکا کی فلم ’’پدماوتی‘‘ بھارت میں اور ماہرہ کی فلم’’ورنہ‘‘پرپاکستان میں پابندی کی تلوار لٹک رہی ہے۔ فلم پدماوتی اپنی شوٹنگ کے آغاز سے ہی مشکلات کا شکار ہے۔ ہندو انتہا پسندوں نے فلم کی ریلیز روکنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی نے رانی پدماوتی کے کردار میں چھیڑ چھاڑ کی ہے اور ہم تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کریں گے جب کہ سنجے لیلا بھنسالی کئی بار وضاحت کرچکے ہیں کہ انہوں نے تاریخی حقائق کو مسخ نہیں کیا-
دوسری جانب ہدایت کار شعیب منصور اور ماہرہ خان کی فلم ’’ورنہ‘‘پر ریلیز سے صرف دو روز قبل پابندی عائد کردی گئی۔ سنسر بورڈ کا کہنا ہے کہ فلم کو زیادتی جیسے بولڈ موضوع اور قابل اعتراض ڈائیلاگز کے باعث روکا گیا ہے جب کہ فلم میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح ریپ کو ہتھیار بناکرطاقت کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دپیکا پڈوکون نے حال ہی میں دئیے گئے انٹرویو کے دوران ماہرہ خان کی فلم’’ورنہ‘‘ پر عائد ہونےوالی پابندی سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’لوگ فلموں کو دیکھے بغیر صرف سنی سنائی باتوں پر فوراً اپنا فیصلہ دے دیتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ کچھ لوگ سینما کی طاقت کو نہیں سمجھتے کہ اس کے ذریعے دنیا میں کتنی تبدیلیاں لائی جاسکتی ہیں۔ سینما کے ذریعے دنیا بھر میں محبت پھیلائی جاسکتی ہے لیکن افسوس ہے کہ لوگوں کا ایک مخصوص گروہ اس بات کو تسلیم نہیں کرتا
واضح رہے کہ اس سےقبل دپیکا پڈوکون نے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے فلم’’پدماوتی‘‘ کو دی جانے والی دھمکیوں اور ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی پر تشدد کرنےکے واقعے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سب کیا ہورہا ہے۔ بحیثیت قوم ہم کس جانب جارہے ہیں۔ بھارتی میڈیا میںیہ قیاس آرائیں بھی کی جارہی ہیں کہ فلم ’’پدماوتی‘‘ کو ریلیز کی اجازت دے دی گئی ہے تاہم ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی جانب سے فی الحال ایسا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔