کوئٹہ میں فائرنگ، پولیس افسر سمیت چار افراد ہلاک
کوئٹہ 16 نومبر 2017
(بیورو چیف پاکستان بشیر باجوہ نیوز وائس آف کینیڈا)
ڈپٹی انسپکٹرجنرل (ڈی آئی جی) پولیس عبد الرزاق چیمہ نے بتایا کہ حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھے اور واقعے کے فوری بعد فرار ہو گئے۔
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے نواں کلی میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں قائم مقام ایس پی انوسٹی گیشن محمد الیاس، ان کی اہلیہ اور بیٹے سمیت خاندان کے چار افراد ہلاک اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔
پولیس کے مطابق واقعہ شہر کے مصروف اور گنجان آباد علاقے نواں کلی میں پیش آیا جہاں بازار سے گھر واپس جاتے ہوئے نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نےپولیس افسر کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار ایس پی انوسٹی گیشن محمد الیاس ان کی اہلیہ، بیٹا علی اور پوتا موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ ایک راہ گیر زخمی ہوگیا۔
ڈپٹی انسپکٹرجنرل (ڈی آئی جی) پولیس عبد الرزاق چیمہ نے بتایا کہ حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھے اور واقعے کے فوری بعد فرار ہو گئے۔
پولیس نے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، پولیس نے عینی شاہدین سے مزید تفصیلات حاصل کرکے ان کے بیانات قلمبند کر لیے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلو چستان ثنااللہ زہری نے پولیس افسر کی گاڑی پر فائرنگ کی مذمت کی اور بیٹے اور اہلیہ سمیت ان کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ نے پولیس افسر کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم بھی دے دیا۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل 9 نومبر کو کوئٹہ میں ڈی آئی جی حامد شکیل کی گاڑی پر خود کش حملہ کیا گیا تھا جس میں ڈی آئی جی سمیت 3اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
پاک چین اقتصادی راہداری (سی-پیک) میں بلوچستان کے اہم کردار کی وجہ سے سول اور فوجی حکام نے صوبے میں سیکیورٹی سے متعلق اہم اقدامات کیے ہوئے ہیں لیکن صوبائی حکام دیگر ممالک کے خفیہ اداروں پر حالات خراب کرنے کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔